وفاقی حکومت کا غیر ملکی سرمایہ کاروں کو شہریت دینے کا فیصلہ

Published On 15 January,2022 04:48 pm

اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) وفاقی حکومت نے غیرملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی مستقل یا پانچ سے دس سال کی رہائش دینے کیلئے سکیم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان میں ایک لاکھ ڈالر یا اس سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے پر سکھوں سمیت تمام غیرملکی 5 سے دس سال یا مستقل رہائش اختیار کرسکیں گے۔

ذمہ دار حکومتی ذرائع نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت حکومت غیر ملکیوں کو مستقل رہائش یا پانچ سے دس سال کی رہائش دینے کے حوالے سے ترکی ، ملائشیا ،یورپ ،کینیڈا اور نارتھ امریکا کے کچھ ممالک کی طرز پرمختلف ماڈلز پر غور کر رہی ہے۔

زیادہ ترممالک میں پراپرٹی میں سرمایہ کاری پر مستقل شہریت اور پاسپورٹ دیا جارہا ہے ،اس ماڈل کو پاکستان میں لانے کیلئے پالیسی کی تیاری شروع کردی گئی ہے ،قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد اس سکیم کو متعارف کروایا جائے گا۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے ایک لاکھ ڈالر یا اس سے زائد پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو پانچ سے دس سال کی رہائش یا مستقل شہریت دی جاسکے گی ،اس سکیم کا سب سے زیادہ فائدہ دنیا بھر میں مقیم سکھوں ،افغانیوں اور چینی باشندوں کو ہوگا ، سکھوں کے مقدس مقامات پاکستان میں ہیں پوری دنیا میں مقیم سکھوں کی بڑی تعداد ننکانہ صاحب،کرتار پوراورحسن ابدال میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند بھی ہے اگر وہ ایک لاکھ ڈالریا اس سے زیادہ سرمایہ کاری کریں گے تو انہیں پاکستان کی ریذیڈینسی مل سکے گی۔

ذرائع نے مزید بتایا ترکی میں افغانیوں کی بڑی تعداد سرمایہ کاری کے بدلے شہریت اختیار کررہی ہے پاکستان میں اگر یہ پالیسی لاگو ہو گئی تو انہیں پاکستان میں رہائش اختیار کرنے کا موقع بھی ملے گا۔ اسی طرح چینی سرمایہ کاروں کو بھی پاکستان میں سرمایہ کاری اور رہائش اختیار کرنے کا موقع ملے گا ۔

وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا قومی سلامتی پالیسی کی روشنی میں پاکستان نے جیو اکنامکس کو اپنے قومی سلامتی نظریئے کا کلیدی جزو قرار دیا ہے ،نئی قومی سلامتی پالیسی کے مطابق حکومت نے غیر ملکی شہریوں کیلئے مستقل رہائش کی سکیم کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔نئی پالیسی کے تحت غیر ملکی افراد سرمایہ کاری کے عوض مستقل رہائشی کا درجہ حاصل کرسکیں گے ۔
 

Advertisement