اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی کے مطابق حکومت نے غیر ملکی شہریوں کیلئے مستقل رہائش کی سکیم کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے لکھا کہ قومی سلامتی پالیسی کی روشنی میں پاکستان نے جیو اکنامکس کو اپنے قومی سلامتی نظریئے کا کلیدی جزو قرار دیا ہے۔
In line with new Nat Security policy through which Pak declared GeoEconomics as core of its Nat security doctrine,Government has decided to allow Permanent residency scheme for foreign nationals,new policy allows foreigners to get permanent resident status in lieu of investment
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 14, 2022
فواد چودھری نے مزید لکھا کہ نئی قومی سلامتی پالیسی کے مطابق حکومت نے غیر ملکی شہریوں کیلئے مستقل رہائش کی سکیم کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت غیر ملکی افراد سرمایہ کاری کے عوض مستقل رہائشی کا درجہ حاصل کرسکیں گے۔
قبل ازیں وزیراعظم نے پاکستان کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کا اجراء کر دیا جس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مادر وطن کا دفاع ہر سطح پر ناگزیر، جنگ مسلط کی گئی تو بھر پور جواب دیا جائے گا، دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے مغربی سرحد پر باڑ کی تنصیب پر توجہ مرکوز، جعلی اطلاعات اور اثر انداز ہونے والے بیرونی آپریشنز کا ہر سطح پر مقابلہ کیا جائے گا، اطلاعات، سائبراور ڈیٹا سکیورٹی ترجیح اور نگرانی کیلئے استعداد بڑھائی جائے گی ۔
قومی سلامتی پالیسی میں اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا ہےکہ اگر جنگ مسلط کی گئی تو پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا، روایتی صلاحیت میں اضافے کیساتھ ملکی دفاع کے لیے کم سے کم جوہری صلاحیت کو برقرار رکھا جائے گا جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قومی سلامتی پالیسی کو زبر دست اقدام قرار دیا ہے۔
سلامتی پالیسی میں کہا گیا ہے کہ دشمن کی جانب سے طاقت کے استعمال کے ممکنہ خطرات موجود ہیں، کوئی بھی مہم جوئی ہوئی تو پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا، خود انحصاری پالیسی کے تحت دفاع کے لیے جدید دفاعی ٹیکنالوجی حاصل کی جائے گی اور مسلح افواج کو مزید مضبوط بنانے کے لیے روایتی استعداد کار میں بھی اضافہ کیاجائے گا۔
اس حوالے سے دفاعی پیدوار ،مواصلاتی نیٹ ورک اور الیکٹرانک وارفیئر صلاحیت کوبھی بڑھایاجائےگا اور ملکی دفاع کے لیے کم سے کم جوہری صلاحیت کو برقرار رکھا جائے گا۔
قومی سلامتی پالیسی میں واضح کیا گیا ہےکہ ایوی ایشن اورسکیورٹی پروٹوکول میں بہتری کیساتھ بحری نگرانی کو بھی مزید موثر بنایاجائے گا، مواصلاتی نظام، کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کو وسعت دی جائے گی اورلائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھی توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لئے مغربی سرحد پر باڑ کی تنصیب اور قبائلی اضلاع کی ترقی کو بھی ترجیح حاصل ہوگی ۔
پالیسی میں اس عزم کا بھی اعادہ کیا گیا کہ مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے خلائی سائنس و ٹیکنالوجی میں وسعت لائی جائے گی جبکہ سائبر و ڈیٹا کی سکیورٹی اورسرکاری امور کی رازداری کو بھی کویقینی بنایا جائے گا۔ داخلی سلامتی کے لیے نیم فوجی دستوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جدید خطوط پر تربیت کی جائے گی۔