کورونا پھر منہ زور، نئی لہر کی شدت میں تیزی، کراچی سب سے زیادہ متاثر

Published On 16 January,2022 06:04 pm

کراچی:(دنیا نیوز) کورونا پھر منہ زور ہوگیا، نئی لہر کی شدت میں تیزی آنے لگی ، عالمی وبا سے کراچی سب سے زیادہ متاثر ہوگیا ، ایک اور مسیحا جان سے چلا گیا جبکہ شہر قائد میں شرح 39 اعشاریہ 39 فیصد تک پہنچ گئی جن میں سے 95 فیصد مریض اومی کرون کا شکار ہوئے ۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں چوبیس گھنٹے کے دوران 2 ہزار 622 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، شرح 39.39 فیصد تک پہنچ گئی، 229 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جن میں سے 18 وینٹی لیٹر پر ہیں۔ ماہرین صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ویکسی نیشن کروائیں اور بوسٹر ڈوز بھی لگوائیں۔

اُدھر ملک کے دیگر حصوں میں بھی کورونا کے وار جاری ہیں، گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران مجموعی طور پر 9 افراد جاں بحق جبکہ 4 ہزار 27 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ این سی او سی کے مطابق پاکستان میں کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 29 ہزار 12 ہو گئی جبکہ ایکٹو کیسز کی تعداد 31 ہزار 551 ہے۔ ملک میں 13 لاکھ 24 ہزار 147 افراد کورونا سے متاثر ہوئے، 12 لاکھ 63 ہزار 584 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق چار ہزار 27 نئے مریض سامنے آئے، پاکستان میں کورونا مثبت کیسز کی شرح سات اعشاریہ آٹھ فیصد ریکارڈ کی گئی۔

کورونا کے باعث ایک اور مسیحا جان کی بازی ہار گیا ، پروفیسر صلاح الدین شیخ عالمی وبا کے باعث انتقال کر گئے ، سینئر ماہر اطفال کورونا کی وجہ سے ہسپتال میں داخل تھے ۔

دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے سکولوں میں کورونا کے نمونے اکٹھے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے تمام ڈی ایج او کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق ہر ضلع کے سکولوں سے 100 سیمپل اکٹھے کئے جائیں گے اور کورونا سیمپل ڈاؤ ہسپتال کی کرونا لیب میں بھیجے جائیں گے ۔

کورونا کے ٹیسٹ آنے کے بعد محکمہ صحت سندھ ٹاسک فورس کو نتائج سے آگاہ کرے گا جبکہ کورونا کیسز کی شرح کے پیش نظر سکول بند یا کھلے رکھنے کا فیصلہ کورونا ٹاسک فورس کرے گی ۔

صوبائی دارالحکومت لاہور کو کورونا کی 5ویں لہر نے جکڑ لیا، ہر آنے والے دن پچھلے روز سے زیادہ کیسز رپورٹ ہونے لگے، پنجاب کے 36 اضلاع میں سے کیسز کی بابت لاہور پھر پہلے نمبر پر آگیا، 3 سے 9 جنوری تک ہفتے بھر میں 1931 کیسز ریکارڈ ہوئے ، 10 جنوری تا 16 جنوری کے ہفتے میں کیسز کی تعداد تشویشناک ہو گئی جکبہ پچھلے ہفتے کے دوران لاہور میں 3774 کورونا کیسز آ گئے۔

باغوں کے شہر میں روزانہ اوسطاً 540 کیسز آنے لگے، موذی وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ بھی شروع، اب تک 2 افراد جاں بحق ہوگئے ، کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 8.2 فیصد کی خطرناک حد تک جا پہنچی ، ہفتے کے دوران اومیکرون کے بھی 187 کیسز ریکارڈ ہوئے ، شہر میں اومیکرون کیسز کی مجموعی تعداد 432 پر پہنچ چکی ہے۔

یونیوسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید کے مطابق کورونا اور اومیکرون کے سب سے زیادہ کیسز لاہور میں ہیں ، شہریوں نے کورونا ایس او پیز پر عمل کرنا چھوڑ دیا ہے، ویکسی نیشن اور ایس او پیز پر عمل کے بغیر کورونا ختم نہ ہو گا، وائرس کیخلاف احتیاطی تدابیر ہی بڑا ہتھیار ہیں۔

دوسری جانب سردی نے زندگی جمادی، ملک کے اکثر علاقوں میں شدید ٹھنڈ سے شہری کھانسی اور گلے کی بیماریوں میں مبتلا ہوگئے جبکہ منگل سے بارشوں کے نئے سلسلے کی پیش گوئی کردی گئی ہے ، پہاڑوں پر برفباری متوقع اور پارہ مزید گرنے کا امکان ہے ، وزیراعلیٰ بلوچستان نے پی ڈی ایم اے اور انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے ۔
 

Advertisement