نوازشریف کے فیکٹری وزٹ میں کون سی پریشانی والی بات ہے؟ حسین نواز

Published On 03 February,2022 08:37 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ ہم شہبازشریف کو بطورِ وزیراعظم کے امیدواردیکھنا چاہتے ہیں۔ نوازشریف کے فیکٹری وزٹ میں کون سی پریشانی والی بات ہے؟ تبدیلی سرکار نے معیشت کا ستیا ناس کردیا۔

برطانیہ میں فیکٹری کے دورے کے حوالے سے دنیا نیوز کے پروگرام ’آن دی فرنٹ‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ ماحول کی تبدیلی کے لیے والد فیکٹری گئے، نوازشریف کے فیکٹری وزٹ میں کونسی پریشانی والی بات ہے، ان کی ڈاکٹرزسے مشاورت جاری رہتی ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قوم قائد ن لیگ کی صحت یابی کے لیے دعا کرے۔ یہ حکومت تباہ ہوچکی ہے، اس حکومت نے عوام کوبھوکا ماردیا ہے، یہ عوام کی اصل مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، اس لیے ان کے مسخرے نما وزرا بول رہے ہیں۔ ایسے وزرا کے سوالوں کے جواب نہیں دے سکتے، عمران خان نے وزرا کی تربیت ہی ایسے کی ہے۔

مسلم لیگ ن میں وزیراعظم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی غیرموجودگی میں شہبازشریف ہی پارٹی کے لیڈرہیں، وزیراعظم کا امیدوارکون ہوگا فیصلہ پارٹی کرے گی، ہم بھی شہبازشریف کو بطورِ وزیراعظم کے امیدواردیکھنا چاہتے ہیں۔ لیگی صدر اس وقت پوری پارٹی کے لیڈرہیں، وہ نوازشریف کی مشاورت سے ہی فیصلے کرتے ہیں۔

نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حسین نواز نے کہا کہ میرے والد کی واپسی کا تعین سب سے پہلے ڈاکٹرزکریں گے، ڈاکٹرزکے بعد خاندان،پارٹی واپسی کا فیصلہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے معیشت کا ستیاناس کردیا ہے، انہوں نے پاکستان کو دنیا میں تنہا کردیا ہے، یہ باتیں نوازشریف کے لیے پریشان کن ہیں، عمران خان ذہنی مریض ایسے شخص سے کوئی توقع نہیں کی جاسکتی۔

نواز شریف کے ڈاکٹر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 2003سے ڈاکٹرشال نوازشریف کا علاج کررہے ہیں، ڈاکٹرفیاض شال قابل ڈاکٹرہیں، ان کا تعلق مقبوضہ کشمیرسے ہے۔ ڈاکٹرفیاض شال نے والد کی دو سے تین انجیوپلاسٹی کی ہے، قائد ن لیگ کو تمام سٹنٹ ڈاکٹرشال نے ہی ڈالے۔

ڈیل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈیل کا تاثر وزیراعظم عمران خان کی ان سکیورٹی سے ہے، عمران خان کوخود پتا چل گیا ہے نااہل ہیں، وہ بہن کی سلائی مشینیوں بارے آج تک جواب نہیں دے سکا۔

Advertisement