پاکستان سعودی عرب کیساتھ تاریخی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، آرمی چیف

Published On 07 February,2022 11:46 pm

راولپنڈی:(دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ اور تاریخی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سپہ سالار سے سعودی وزیر داخلہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف نے ملاقات کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ دفاعی تعاون پر بات چیت ہوئی اور باہمی دلچسپی، علاقائی سکیورٹی سمیت افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں سعودی وزیر داخلہ نے افغانستان کی صورتحال پر پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے بارڈر منیجمنٹ اور علاقائی استحکام کے لئے پاکستان کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سپہ سالار نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ برادرانہ اور تاریخی تعقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور برادر ملک کا اسلامی دنیا میں اپنا نمایاں مقام ہے۔

 وزیراعظم عمران خان ، صدر عارف علوی سے سعودی وزیر داخلہ کی ملاقات

 وزیر اعظم عمران خان اور صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے سعودی وزیر داخلہ سے ملاقات کی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان سے سعودی وزیر داخلہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران وزیراعظم نے اسلامی اتحاد کے فروغ میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے قائدانہ کردار کی تعریف کی۔

وزیراعظم نے خطے میں امن و سلامتی کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہا اور پاکستان، سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے موثر کردار کی تعریف کی۔

عمران خان نے مشکل حالات میں سعودی قیادت کی حمایت اور پاکستان کی حالیہ مالیاتی مدد پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ جبکہ سعودی عرب پر حوثی ملیشیا کے حملوں کی مذمت کی۔

اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے مملکت کی سلامتی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور عوام سے عوام کے روابط کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مجرمان کی منتقلی کے معاہدے پر بھی بات ہوئی،

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امید ہے اس فریم ورک کے ذریعے سعودی عرب میں پاکستانی قیدیوں کی ایک بڑی تعداد کو پاکستان واپس بھیجا جائے گا۔

اعلامیہ کے مطابق شہزادہ عبدالعزیز نے وزیر اعظم کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے تہنیتی مبارکباد پیش کی۔ سعودی وزیرداخلہ نے سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانیوں کے مثبت کردار کا بھی اعتراف کیا۔

سعودی وزیرداخلہ نے اپنی وزارت سے متعلق تمام معاملات پر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب ایک برادرانہ رشتے میں بندھے ہوئے ہیں، پاک سعودی تعلقات باہمی اعتماد، قریبی تعاون اور ایک دوسرے کی حمایت کرنے کی مستقل روایت پر مشتمل ہیں۔

صدر عارف علوی سے سعودی وزیر داخلہ کی ملاقات

دوسری طرف صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے سعودی عرب کے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف بن عبدالعزیز آل سعود نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط اور متنوع بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

صدر مملکت نے سعودی وزیر داخلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان بہترین تعلقات ہیں جنہیں دونوں ممالک کے باہمی مفاد کے لیے مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

سعودی عرب میں پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے انہوں نے امید ظاہر کی کہ سعودی حکومت اپنی سزا پوری کرنے والے قیدیوں کی رہائی پر مثبت انداز میں غور کرے گی۔

صدر مملکت نے “روڈ ٹو مکہ” پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت پاکستان اس کی توسیع ملک کے دیگر شہروں تک کرنے کی منتظر ہے۔

انہوں نے او آئی سی اور ایف اے ٹی ایف کی سطح پر گراں قدر حمایت کے ساتھ ساتھ دسمبر 2021 میں اسلام آباد میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 17 ویں غیر معمولی اجلاس میں شرکت اور پاکستان کو مالی معاونت فراہم کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا،

انہوں نے اس بات کی اہمیت کو اجاگر کیا کہ دونوں ممالک نے افغانستان میں صورتحال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ افغان عوام کو انسانی تباہی سے بچانے کے لیے ضرورت کے پیش نظر ان کی مدد کرے۔

اس موقع پر صدر مملکت نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے لئے اپنی نیک خواہشات کا پیغام دیا۔

سعودی وزیر داخلہ نے بتایا کہ دونوں ممالک کی ٹیکنیکل ٹیموں کی جانب سے پاکستانی قیدیوں کے معاملے کو حل کرنے میں مدد کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے پاکستان میں قیام کے دوران اپنے وفد کے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ صدر مملکت نے 20 لاکھ سے زیادہ پاکستانیوں کی میزبانی میں سعودی عرب کے کردار اور تعاون اور بالخصوص کورونا وبا کے دوران ان کے ساتھ اس کے خیر خواہانہ سلوک کی تعریف کی۔

Advertisement