اسلام آباد: (دنیا نیوز) مریم نواز نے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی پہلے ہی عمران خان پر عدم اعتماد کیلئے تیار ہیں، ان کے اقتدار کی کشتی ڈولتی نظر آ رہی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی پارٹی ایسی نہیں جس میں کوئی آئیڈیالوجی ہو، نظریاتی لوگ ہوں یا کوئی کمٹمنٹ ہو، ہمیں پی ٹی آئی کی کشتی ڈوبتی نظر آرہی ہے، اس پارٹی میں شامل سب لوگ اقتدار کے خواہش مند ہیں جب اقتدار کی کشتی ڈوبے تو یہ لوگ کہیں نظر نہیں آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کی جماعت کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ جب بھی عوام میں جائیں تو ہیلمٹ لے کر جائیں چاہیں تو کنٹینر پر چڑھ جائیں کیوں کہ عوام کے ہاتھ آپ کے گریبان تک پہنچنے والے ہیں۔
ن لیگ کی نائب کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح عوام ہیں اور یہ سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ عوام پر جو عذاب مسلط ہوا ہے اس سے ملک و قوم کو نجات دلائی جائے، اگر اپوزیشن نے عوام کی آواز پر لبیک نہ کہا تو حکومت کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتیں بھی قصور وار ہوں گی، عوام کی بھلائی کےلیے کام کرنا یہ سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنے اقتدار کی کشتی ڈوبتی ہوئی نظر آرہی ہے تو ان کی چیخیں نکلتی ہیں، ان کے ایم این اے اور ایم پی اے دوسرے جماعتوں میں جانے کے لیے تیار ہیں، نواز شریف ابھی وطن واپس نہیں آسکتے لیکن پوری جماعت ان کی لیڈرشپ میں متحد رہی ہے، ان کی جماعت قائم و دائم ہے جب کہ عمران خان اقتدار جاتا دیکھ کر فرسٹریشن کے شکار ہوکر تقاریر کرتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ نیب کے پاس آج عدالت میں کوئی جواب نہیں تھا اللہ تعالیٰ نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کردیا۔
مریم نواز نے کہا کہ دہشت گردی، مہنگائی اور عوامی غصے کی وجہ سے حالات بدلے ہیں اور کوئی وجہ نہیں، تحریک انصاف کے رہنماؤں کو پیغام ہے کہ اگر وہ باعزت اپنے حلقوں میں جانا چاہتے ہیں تو اس حکومت کو سپورٹ نہ کریں۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کو پہلا مرحلہ تحریک عدم اعتماد کا درپیش ہے، بعد میں وزیراعظم کون ہوگا یہ کہنا قبل از وقت ہے یہ باتیں بعد کی ہیں اور بعد میں ہی طے ہوں گی۔
وزیراعظم کی جانب سے 10 وزارتوں کو انعام دینے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ تاریخ کی کرپٹ ترین حکومت عمران خان حکومت ہے، انہیں مشورہ ہے کہ وہ عوامی رابطوں میں (ن) لیگ کو چور ڈاکو کہنے کے بجائے عوام کو یہ بتائیں کہ عدالتوں میں (ن) لیگ کے حق میں کیا گواہیاں آرہی ہیں۔