لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے کہا ہےکہ حکومت سے چھٹکارے کے لیے تمام تمام آئینی، قانونی و سیاسی آپشنز استعمال کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کو ظہرانے پر مدعو کیا۔ بلاول بھٹو اور آصف زراری اپوزیشن لیڈر کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پہنچے جہاں شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔
شہباز شریف کی معاونت کے لیے مریم نواز، حمزہ شہباز، سعد رفیق، مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں جبکہ بلاول اور زرداری کے ہمراہ حسن مرتضی اور رخسانہ بنگش موجود تھیں۔
دونوں جماعتوں کے وفود کے درمیان احتجاجی لانگ مارچ کا انضمام کرنے اور حکومت مخالف لائحہ عمل سے متعلق اہم گفتگو پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
موجودہ حکومت کشمیر کاز کو آگے بڑھانے میں ناکام رہی، شہباز شریف
ملاقات کے بعد پی پی کی قیادت کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کشمیر کاز کو آگے بڑھانے میں ناکام رہی، او آئی سی کے اجلاس میں بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی، کشمیری بزرگوں، بھائیوں اور بہنوں کا دل پاکستان کی طرف دھڑکتا ہے، ہم انہیں یقین دلاتے ہیں کہ حق خود ارادیت ملنے تک پاکستان کا بچہ بچہ ان کے ساتھ کھڑا ہے، انہیں سیاسی و سماجی ہرقسم کی سپورٹ پہلے سے بھی زیادہ فراہم کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی نے پھر سراٹھالیا ہے، لاہور اور بلوچستان میں پے درپے کئی حملے ہوئے، دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے کے لیے فوج کے جوانوں نے جام شہادت نوٹ کیا، پی پی کے دور میں ضرب مومن کا آغاز ہوا، نواز شریف کے دور میں ضرب عضب اور ردالفساد کے آپریشن ہوئے لیکن بدقسمتی ہے کہ پی ٹی آئی کے تین سالہ دور حکومت میں انہیں توفیق نہیں ہوئی نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے، ہر شعبے کی طرح دہشت گردی کے حوالے سے بھی موجودہ حکومت ناکام ہوئی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نہیں بلکہ دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان اس وقت دنیا کا تیسرا مہنگا ترین ملک بن گیا ہے، پاکستان کی ناکام اور کرپٹ ترین حکومت نے پاکستان کے بچے بچے کو قرضے میں جکڑ لیا ہے۔
پی پی قیادت سے ملاقات کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت آج یہاں تشریف لائی ان کے شکر گزار ہیں، جو کچھ ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے نواز شریف کے دور میں ہوا وہ سب کے سامنے ہے جب کہ پی ٹی آئی نے ساڑھے تین سالہ دور میں کھربوں روپے کے قرضے لے لیے، سنا ہے حکومت چین سے مزید قرضے لینے گئی ہے اور انہیں اس بات کی کوئی شرم نہیں۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہم نے اتفاق کیا ہے کہ ہمیں ملک کو اس حکومت سے چھٹکارا دلانے، مہنگائی اور غربت ختم کرنے کے لیے تمام آئینی و قانونی آپشنز کو بلاتاخیر استعمال کرنا ہوگا، پیپلز پارٹی اس حوالے سے کلیئر ہے، ہم نے طے کیا ہے کہ ہم چند دن میں ن لیگ کی سی ای سی اور الائنس پی ڈی ایم میں اس معاملے کو لے کر جائیں گے اور ان کی اجازت کے بعد ہم اکٹھا ہوکر احتجاج کا اعلان کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارا اکٹھا ہونا کوئی نئی بات نہیں، ایسا الحاق پہلے بھی لندن اور جدہ میں ہوچکا ہے اگر پاکستان کو تباہی سے بچانا ہے تو ہمیں اکٹھا ہونا ہوگا۔
ایک سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کافی لچک کا مظاہرہ کیا ہے، ان کی تجاویز میاں نواز شریف کے سامنے رکھیں گے ہمیں امید ہے کہ مثبت پیش رفت سامنے آئے گی، عدم اعتماد ایک آپشن ہے جسے ہم نے بہت سنجیدگی کے ساتھ ڈسکس کیا ہے، چند دن بعد دونوں جماعتوں کے درمیان ایک اور میٹنگ ہوگی، پہلے ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ ہوگی پھر یہ معاملہ پی ڈی ایم میں لے جائیں گے۔
حکومت کے خلاف ایک دوسرے کو منصوبے پیش کردیے، بلاول
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہماری باضابطہ طور پر پہلی ملاقات ہے، حکومت کے خلاف ہم نے پیپلز پارٹی کی منصوبہ بندی ن لیگ کے سامنے رکھ دی ہے جب کہ ن لیگ نے اپنے منصوبے ہمارے سامنے پیش کردیے ہیں، کشمیر کے معاملات سب کے سامنے ہیں، مہنگائی اور بے روزگاری اپنی جگہ لیکن پہلی بار ہوا ہے کہ کشمیر کاز پر بھی حکومت کچھ نہیں کرسکی، بلوچستان سے دہشت گردی کی خبریں آرہی ہیں یہ سب حکومت کی نالائقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنا ہمارا ورکنگ ریلیشن زیادہ ہوگا اتنا ہی حکومت کو خطرہ لاحق ہوگا، سیاسی جماعتوں کی رائے مختلف ہوتی ہیں اور الگ الگ نقطہ نظر ہوتے ہیں، شہباز شریف اچھے اپوزیشن لیڈر ہیں انہوں نے ہم سب کو نیشنل اسمبلی میں اکٹھا کرکے رکھا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ عوام کا اعتماد حکومت سے اٹھ گیا اب پارلیمان کا اعتماد بھی حکومت سے اٹھ جانا چاہیے، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے شہباز شریف یہ معاملہ اپنی پارٹی کے سامنے رکھیں گے، ملک بچانا ہے تو حکومت کو گرانا ہوگا، سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں کہ حکومت کو جانا چاہیے۔
عوام کے مسائل پر باہمی اختلافات بھلا کر ہم اکٹھے ہو جائینگے: مریم نواز
بعدازاں مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلافات ہوتے ہیں لیکن ہم کو عوام کی مشکلات اکٹھا رکھتی ہیں، عوام کے مسائل پر باہمی اختلافات بھلاکر ہم اکٹھے ہو جائیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ جو سلیکٹڈ تھا وہ اب جانے والا ہے، جب ہم عوام کی امیدیں پوری کرنے جا رہے ہوتے ہیں تو اس سے بڑھ کر کوئی خوشی نہیں ہوتی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نومبر بہت دور ہے حکومت پہلے ہی گھر چلی جائے گی۔
حکومت کے بہت سے لوگ ہمارے سے رابطے میں ہیں: آصف علی زرداری
لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ حکومت کے بہت سے لوگ ہمارے سے رابطے میں ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کو ظہرانے پر مدعو کیا۔ بلاول بھٹو اور آصف زراری اپوزیشن لیڈر کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پہنچے جہاں شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔
شہباز شریف کی معاونت کے لیے مریم نواز، حمزہ شہباز، سعد رفیق، مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں جبکہ بلاول اور زرداری کے ہمراہ حسن مرتضی اور رخسانہ بنگش موجود تھیں۔
دونوں جماعتوں کے وفود کے درمیان احتجاجی لانگ مارچ کا انضمام کرنے اور حکومت مخالف لائحہ عمل سے متعلق اہم گفتگو پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران آصف علی زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ سب کو صحت عطا کرے، کورونا سے بچائو کےلئے احتیاط بہت ضروری ہے، پاکستان کے حالات دن بدن بگڑتے جارہے ہیں۔ مہنگائی نے غریب عوام کا جینا دو بھر کردیا، عوام حکومت کے کارناموں سے کب کی تنگ آچکی، عمران خان کی حکومت صرف جھوٹے دعوئوں، لارے لپوں کی حکومت ہے، ان سے حکومت سنبھل نہیں رہی کبھی کس کی تھالی میں دیکھتے ہیں کبھی کدھر، حکومت نے غریبوں کے پیسوں پر غریبوں پر بہت تجربے کرلئے۔ ہر جگہ ناکامی کیساتھ بے عزت ہوئے، بس اب غریبوں نے ہاتھ اٹھا لئے۔ اس حکومت کے بہت سے لوگ ہمارے سے رابطے میں ہیں جو تنگ آچُکے ہیں۔
لیگی صدر کا کہنا تھا کہ کرپشن اور احتساب کا بیانیہ پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کرنے کا مذموم منصوبہ تھا، کرپشن اور لوٹ مار کے نتیجے میں عوام ایک وقت کی روٹی کو محتاج ہوگئے، عمران نیازی کی وزارت عظمی میں پاکستان کرپشن میں تیزی سے ترقی کررہا ہے اور کرپشن میں بے پناہ اضافہ ہوا، جب آٹا چینی بجلی پٹرول گیس ادویات یوریا ایل این جی کورونا سمیت ہر شعبے میں کرپشن ہوگی تو پاکستان کرپشن انڈیکس میں 124 سے 140 پر کیسے نہیں جائے گا؟
پی پی قیادت سے ملاقات کے بعد شہباز کا نواز اور فضل الرحمٰن سے رابطہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمد شہباز شریف کا پارٹی قائد نواز شریف اور پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق لیگی صدر شہبازشریف نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملاقات کے بعد پارٹی قائد نوازشریف سے ٹیلی فون پر تفصیلی گفتگو کی اور سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
شہبازشریف نے پی پی پی قیادت سے ہونے والی مشاورت پر نوازشریف کو اعتماد میں لیا اور مشاورت کی۔
نوازشریف سے مشاورت کے بعد شہبازشریف نے 7 فروری کو پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلالیا ہے، شہباز نے ٹیلی فون پر فضل الرحمن سے بھی گفتگو کی۔شہباز نے زرداری اور بلاول سے ہونے والی بات چیت سے پی ڈی ایم سربراہ کو آگاہ کیا۔
قائد حزب اختلاف نے پی ڈی ایم سربراہ کو بتایا آنے والے دنوں میں بالمشافہ ملاقات میں بھی انہیں اعتماد میں لیں گے۔ دونوں قائدین کی بات چیت کی روشنی میں پی ڈی ایم کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پی ڈی ایم اجلاس بلانے کے لئے تاریخ کا اعلان مشاورت سے کیاجائے گا۔