اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت اورترین گروپ میں تعاون کے امکانات معدوم، فاصلے بڑھنے لگے۔ وزیراعظم کی جانب سے عثمان بزدار کی تبدیلی سے انکار کے بعد ترین گروپ نے سخت لائحہ عمل اپنانے پر مشاورت شروع کر دی۔
ترین گروپ نیا سیاسی لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے متحرک وہ گیا۔ جہانگیر ترین اور علیم خان کی لندن ملاقات میں سخت پالیسی تشکیل دینے کا امکان ہے۔ ترین گروپ نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کا آپشن کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترین گروپ نے دوبارہ اعلان کیا ہے کہ مانئس عثمان بزدارسے کم پر کوئی بات نہیں ہوگی۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن بھی اپنے پتے کھیلنے کیلئے سرگرم ہے، لیگی قیادت نے ترین گروپ سے رابطہ کر لیا۔ ن لیگ کی قیادت نے ترین گروپ کے مرکزی رہنما عون چودھری سے رابطے میں کہا کہ مسلم لیگ ن کا اعلیٰ سطحی وفد ترین گروپ سے ملاقات کا خواہشمند ہے۔ ٹیلی فونک رابطے کے بعد ترین گروپ نے مشاورت کے لئے ایک اور اجلاس طلب کرلیا۔