لاہور: (دنیا نیوز) ترین گروپ اور علیم خان گروپ میں سیاسی طور پر اکٹھے چلنے پر کوئی بڑا فیصلہ نہ ہوسکا۔ دونوں گروپوں میں فاصلے مزید بڑھنے کا امکان ہے،
ترین گروپ کی علیم خان سے اُن کی رہائش گاہ پر ہونے والی ملاقات ناکام رہی جس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی۔
ذرائع نے بتایا کہ دورانِ ملاقات ترین گروپ کے سخت گیر اراکین کی وجہ سے علیم خان گروپ کی دوریاں مٹ نہ سکیں، جس کے بعد علیم خان نے اپنی سیاسی حکمت عملی اور سرگرمیوں کو ترین گروپ سے علیحدہ کرلیا اور وہ ملاقاتوں کے لیے اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ ملاقات کے دوران علیم خان نے ترین گروپ کے رویے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا جس پر عون چودھری نے گروپ کے سخت گیر ارکان کے رویے کی وضاحت کی اور علیم خان سے معذرت بھی کی، جسے انہوں نے مسترد کردیا۔
ملاقات میں ترین گروپ کے سعید اکبر نوانی نے شریک ہونا تھا لیکن علیم خان اسلام آباد روانہ ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق علیم خان اور جہانگیرترین گروپ کے درمیان فاصلے کم کروانے کے لئے مشترکہ دوست سرگرم ہو گئے ہیں، علیم خان اور جہانگیرترین گروپ میں فاصلے مزید بڑھنے کا امکان ہے، جہانگیرترین گروپ کے بعض ارکان اسمبلی علیم خان کو وزیراعلی پنجاب کا امیدوار تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔
ذرائع کے مطابق علیم گروپ کے رہنماؤں اور ٹکٹ ہولڈرز نے سیاسی فیصلوں کا اختیار علیم خان کو سونپ دیا، علیم گروپ نے ترین گروپ کے چند ارکان کے رویے پر اعتراض کیا ہے، علیم گروپ چند حکومتی شخصیات اور پارٹی رہنماؤں سے نالاں ہیں، گروپ اور کارکنوں کی مشاورت سے اہم سیاسی فیصلے ہوں گے۔