فارن فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن کا سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ

Published On 15 April,2022 04:16 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فارن فنڈنگ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا تھا کہ پی ٹی آئی فارنگ فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 دن کے اندر کردیا جائے۔

اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے ترجمان کا مزید کہنا تھا یہ فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 14 اپریل کے فیصلے کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ 

پی پی اور ن لیگ کے کیسز کی سماعت بھی ساتھ ہی کی جائے، پی ٹی آئی کا مطالبہ

 پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے فارن فنڈنگ کیسز کی سماعت بھی ساتھ ہی کی جائے۔

سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے فرخ حبیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن پر ہمارے تحفظات ہیں، الیکشن کمیشن نے کہا الیکشن نہیں کراسکتے تو پھرالیکشن کمیشن کا کیا فائدہ؟، تحریک انصاف کوعام آدمی فنڈ کرتا ہے، شہبازشریف نے اپنے مقدمے کی تفتیش کرنے والی ساری ٹیم کو بدل دیا ہے، حمزہ شہباز کی تفتیش کرنے والی ٹیم کو بھی بدل دیا ہے، من پسند افسران کو لگایا جارہا ہے، پنجاب لوکل گورنمنٹ الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے، عوام ووٹ سے غلاموں کو مسترد کردیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نام نہاد امپورٹڈ حکومت ہم پر مسلط ہے، پہلے ہی دن نیب کا ریکارڈ چوری کرنے کی کوشش کی گئی، شہبازشریف خود ایف آئی اے کے ملزم اور خود ہی افسران کے ٹرانسفر کر رہے ہیں، عدالتوں کو ان معاملات پر نوٹس لینا چاہیے، پرانا پاکستان اتنی شدت سے واپس آیا لوگوں کی آنکھوں میں آنسو چھلک پڑے، میریٹ ہوٹل میں بزرگ شہری کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، لاہور میں میجر حارث کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، مسلم لیگ کا ایک نیم پاگل کہتا ہے وہ ہر جگہ ایسا جواب دیں گے۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ چینی، گھی کی قیمت میں دس، دس روپے اضافہ ظلم ہے، آج بجلی کی قیمت چار روپے 35 پیسے اضافہ کر دیا گیا، ہم ان قیمتوں کو فریز کرکے گئے تھے، عمران خان کے ایک ٹویٹ پر لوگوں نے لبیک کہا، مسلم لیگ کو اپنے کارکنوں کو باہر لانے کے لیے قیمے والے نان کھلانے پڑتے ہیں، پیپلزپارٹی والے اپنے کارکنوں کو پیسے دے کر باہر لاتے ہیں، عمران خان کی ایک آواز پر پشاور جلسے پر لوگ نکلے، مریم نواز نے اپنے دو ایم این ایز کو کہا استعفی دے دیں لیکن وہ بھاگ گئے، عمران خان کی ایک آواز پر 125 لوگوں نے امپورٹڈ حکومت کے منہ پراستعفے مارے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف ڈکلیئرڈ ہے، عدالت جب بھی ریکارڈ مانگے گی ان کو مل جائے گا، سب کچھ ریکارڈ کا حصہ ہے، آصف زرداری، شہبازشریف میں بندر بانٹ کا حساب نہیں ہورہا، مہربانی کرکے دونوں چار، چارگھنٹے کا وزیراعظم طے کرلیں، اسی وجہ سے کابینہ مکمل نہیں ہورہی، سینیٹرز استعفے نہیں دیں گے، اگرمیں اسپیکر ہوتا توعدالت کا ایسا فیصلہ نا مانتا، عدالتوں کو ہر معاملات میں نہیں آنا چاہیے۔

پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگلے چھ سے آٹھ ہفتے میں جنرل الیکشن کا اعلان ہوجانا چاہیے، ہم امپورٹڈ حکومت کو مسترد کرتے ہیں، شہباز شریف نے اپنے من پسند افراد کو ایف ائی اے میں تعینات کردیا، شہباز شریف ایف آئی اے کے ملزم ہیں اور اس ادارے میں من پسند تقرری کررہے ہیں، سپریم کورٹ کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔

ممنوعہ فنڈنگ میں سزا پارٹی پر پابندی نہیں فنڈ ضبط ہوتے ہیں:فرخ حبیب

سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ تینوں پارٹیوں کا کیس اکٹھا چلایا جائے تو اداروں کی عزت میں بھی اضافہ ہوگا، ممنوعہ فنڈنگ میں سزا پارٹی پر پابندی نہیں فنڈ ضبط ہوتے ہیں، ہمارے اکاؤنٹس میں کوئی فارن فنڈنگ نہیں، کیس میں ہرقسم کی تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں، حنیف عباسی کیس میں واضح کہا گیا الیکشن کمیشن نے تمام جماعتوں کے کھاتوں کی جانچ پڑتال کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں (ن)لیگ، پیپلزپارٹی کے لیے بھی اسکروٹنی کمیٹی بنائی گئی، تحریک انصاف کے پاس چالیس ہزار ڈونرز کا ریکارڈ موجود ہے، یہ نہیں ہوسکتا ایک پارٹی کو سنگل پوائنٹ کریں، مسلم لیگ(ن)، پیپلزپارٹی کی باری آتی ہے تو اسکروٹنی کمیٹی فعال نہیں ہوتی، الیکشن کمیشن میں روزانہ سماعت کریں لیکن (ن) لیگ، پیپلزپارٹی کی بھی ساتھ ہونی چاہیے، مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی نے درجنوں اکاؤنٹس پیش نہیں کیے، ادارے آئین و قانون کے مطابق کام کریں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا فارن فنڈنگ کیس کا 30 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو فارن فنڈنگ کیس کا 30 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے محفوظ فیصلہ جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے فارن فنڈنگ کیس کا ریکارڈ اکبر ایس بابر کو دینے سے روکنے، اکبر ایس بابر کو ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کی کارروائی سے الگ کرنے کی پی ٹی آئی کی بھی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے درخواست خارج کردی۔

پاکستان تحریک انصاف نے 25 جنوری اور 31 جنوری کو دائر درخواستیں مسترد کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کیا جبکہ ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے۔

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ نے اہم ہدایات جاری کی ہیں جس کے مطابق ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوئی تو سیاسی جماعت اور اس کے چیئرمین کی حیثیت بھی متاثر ہو گی، اگر ممنوعہ فنڈنگ نکلی تو پی ٹی آئی کو نتائج بھگتنا ہوں گے، ضروری ہے کہ فنڈنگ کیس میں جلد سچائی تک پہنچا جائے، الیکشن کمیشن کو حقائق تک پہنچنے کیلئے کوئی بھی طریقہ اپنانے سے روکا نہیں جا سکتا۔

 

Advertisement