قومی اسمبلی: عمران خان کے اداروں کیخلاف بیانات، مذمتی قرار داد متفقہ منظور

Published On 09 May,2022 06:56 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اداروں کیخلاف بیانات کی مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے عمران خان کی جانب سے اداروں کیخلاف بیانات کے خلاف مذمتی قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی۔

قرار داد کے متن کے مطابق یہ ایوان پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم کے بیان کی بھرپور مذمت کرتا ہے،سابق وزیر اعظم نے اپنے بیان میں تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے،انہوں نے اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی، یہ تاثر دینے کی بھی کوشش کی گئی کہ جیسے ادارے اپنے ملک کے خلاف سازش کر رہی تھے۔

قرارداد کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج ملکی سرحدوں کا بلا خوف و خطر تحفظ کر رہی ہیں، سیاسی مقاصد کے لیے ریاستی ادارہ کو بدنام کرنے کی ہر کوشش ملکی مفاد کے خلاف ہے۔ 

مرتضیٰ جاوید عباسی کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

عمران خان کی تقریرکا نوٹس لیا جائے: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین عمران خان کی تقریرکا نوٹس لیا جائے، عمران نیازی نے کل پاکستان کے ادارے کے بارے بدترین گفتگو کی، اس لمحے کو کنٹرول کرنا ہو گا اگر معاملہ بے قابو ہو گیا تو پھر کچھ نہیں بچے گا۔


قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مئی کے بعد لوڈشیڈنگ میں کمی واقع ضرورہوئی ہے، ماضی کی حکومت نے تیل، گیس وقت پر نہیں منگوایا، جب دنیا کی منڈی میں گیس 3 ڈالرفی یونٹ تب گیس نہیں منگوائی گئی، تیل مافیا حکومت کی نبض پر چھایا رہا، سستی ترین گیس نہ خرید کر اربوں روپے کا نقصان ملک کوپہنچایا گیا، ہر سال پلانٹس کی مرمت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نالائق، کرپٹ حکومت نے پلانٹس کی مرمت کی پرواہ نہ کی، ہم نے گیس کے جہاز خریدے ہیں، ساڑھے 5 ہزار ارب کا فیسکل ڈیفیسٹ تاریخ کا سب سے زیادہ ہے، پونے چارسالوں میں مجموعی قرضوں میں 85 فیصد اضافہ کر دیا گیا، پی ٹی آئی کی سابق حکومت نے قرضے لیے، ایک نئی اینٹ نورعالم خان کے حلقے سمیت کسی جگہ نہیں لگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ قرضے لیکرآنے والی نسلوں کو گروی رکھ دیا گیا ہے، دن رات چور،ڈاکو کا راگ الاپ کر قوم کا وقت ضائع کیا گیا، کل عمران خان نے انتہائی خطرناک بات کی، عمران خان نے کہا سراج الدولہ کے سپہ سالار میر جعفر، میرصادق نکلے، غداری، وفاداری کے سرٹیفکیٹ بانٹے جا رہے ہیں۔ امریکا میں پاکستانی سفیرنے کہا خط میں لکھا دھمکی آمیز گفتگو تھی لیکن سازش یا غداری کا عنصر کہاں سے نکل آیا، خط قومی سلامتی کمیٹی میں پڑھا بھی گیا، خط میں سازش کا دور دور تک کوئی ثبوت یا نشان نہیں ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پربھارت اور وہ ہمیں دھمکیاں دیتا ہے تو کیا یہ سازش ہے؟ دھمکی کی تاریخ توبہت لمبی ہے، سازش کا لفظ کہاں سے نکلا؟ عمران نیازی نے کل پاکستان کے ادارے کے بارے بدترین گفتگوکی۔ یہ چاہتے ہیں کہ جمہوریت ختم اورایسا نظام آجائے ہرطرف شورش ہی شورش ہو، عمران خان کی تقریرکا نوٹس لیا جائے، اس لمحے کو کنٹرول کرنا ہو گا اگر معاملہ بے قابو ہو گیا تو پھر کچھ نہیں بچے گا، کل کی زبان کو روکا نہ گیا بھونچال آ سکتا ہے، اگرآئین وقانون کے ذریعے راستہ نہ روکا گیا توملک شام،لیبیا کی بدترین تصویربن جائے گا، آپ تواس ادارے کے لاڈلے، آپ کو تو بچے کی طرح دودھ پلایا گیا تھا، 75سال میں ادارے نے اس طرح سپورٹ نہیں کیا جس طرح نیازی کوکیا گیا، جتنی سپورٹ اس لاڈلے کو ملی اگر 20 فیصد ہمیں ملی ہوتی تو جہاز کو لے اڑتے، یہ چاہتا ہے اگرمیں نا کھیلوں توکسی کونہیں کھیلنے دونگا۔

عمران خان ملکی بقا کے ضامن اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے: خواجہ آصف

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہم پر بیرونی سازش کا الزام لگایا جارہا ہے، امپورٹڈ حکومت کا الزام لگایا جا رہا ہے، وثوق سے کہتا ہوں یہ شخص ملک کی بقا کے ضامن اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما نے کہا کہ 75سال بعد آئینی اداروں نے واضح الفاظ میں کہا آئین مقدس ڈاکیومنٹس ہے، 75سال میں تمام اداروں نے اپنی حدود سے تجاوزکیا، دکھ کی بات ہے جب ادارے تجاوز کریں تو کہتے ہیں سب ایک پیج پر ہیں، ان کی زبان نہیں تھکتی تھی، حقیقیت یہ ہے یہ پیج آئینی پیج ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ذاتی مفاد کا نہیں ہونا چاہیے، ہم نے آئینی طریقے سے وزیراعظم کوڈی سیٹ کیا۔ عمران خان کا اتحادیوں کے ساتھ رویہ ہمارے لیے مددگارثابت ہوا، عدم اعتماد کے دوران کسی کو کوئی ٹیلی فون نہیں آیا، عمران خان کی انا، رعونت، تکبرہمارے لیے مدد گارثابت ہوئی۔عمران خان نے اپنے جلسوں میں اپنی کسی پرفارمنس کا ذکرنہیں کیا، جلسوں میں مہنگائی یا 50 لاکھ گھر بنانے کا کوئی ذکرنہیں کرتے، انکے پاس کوئی ایسی کارکردگی نہیں، یہ اوران کے قریب ترین لوگوں نے کمائیاں کی ہیں، دوائیوں، چینی، آٹا، گندم میں کمائیاں کیں، پوسٹنگ، ٹرانسفرکرانے کے لیے پیسے وصول کرنے کے لیے ایک ونڈو بنی ہوئی تھی، آج ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے، نئے دورمیں تکبرکوئی رعونت نہیں ہوگی۔

وفاقی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کو اتحادیوں کی سپورٹ حاصل ہے، وزیراعظم ذاتی پسند یا نا پسند کے مطابق کوئی کام نہیں کریں گے، پنڈی والے جب تک پی ٹی آئی کوسپورٹ کرتے رہیں تو ان کے لیے ہر چیز تھے، ہم پر بیرونی سازش کا الزام لگایا جارہا ہے، ہم پر امپورٹڈ حکومت کا الزام لگایا جا رہا ہے، وثوق سے کہتا ہوں یہ شخص ملک کی بقا کے ضامن اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اتنی ٹھوکریں کھانے کے بعد ادارہ آئین پر کار بند ہونا چاہتا ہے تو عمران رکاوٹ بننا چاہتا ہے، جب بھی اقتدارخطرے میں آیا تو ماضی میں مذہب کارڈ کھیلے گئے، کبھی مذہب کو خطرے میں ڈالا گیا اورکبھی مذہب کو بیچا گیا، دوسرا کارڈ امریکا کو ٹارگٹ کرنا ہے، اس شخص نے یہ سارے کارڈ استعمال کیے ہیں، ریاست مدینہ، امربالمعروف کی آج بات نہیں کررہا، آج ریاست مدینہ نہیں کوفے کا منظرپیش کررہا ہے، سراج الدولہ، میرجعفر، میرصادق کا حوالہ دیتا ہے، یہ خود سب سے بڑا میرجعفر،میرصادق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روایتی سیاست دانوں کے بجائے بدبو دارعمران خان کو لایا گیا، آج بھی سرکاری گاڑی کواستعمال کررہا ہے، اس کوشرم اور نا حیا آتی ہے، جناب سپیکریہ لمحہ فکریہ ہے، ہم تاریخ کے ایسے موڑ پر آن پہنچے ہیں اقدام اٹھانے پڑیں گے، نہیں چاہتا کسی کوسیاسی شہید بنادیا جائے، عمران خان اوران کے عزیز و اقارب کی کرپشن کی داستانیں موجود ہے، نوازشریف تنخواہ نہ لینے پر ڈِس کوالیفائی ہوسکتا ہے؟ اپنی آنکھ کے تنکے ان کو نظرنہیں آتے، پارلیمنٹ مدر آف جمہوریت ہوتی ہے، آئین پارلیمنٹ کی کوکھ سے جنم لیتا ہے، ناصرف اپنا اورباقی اداروں کا بھی دفاع کرنا ہے، کہتا ہے رات کے بارہ بجے عدالتیں کھلیں، پچھلے دوماہ میں ایسی آئین کی خلاف ورزیاں نہیں ہوئی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ادارے آئین کا تحفظ کریں گے، افواج، سکیورٹی ادارے پاکستان کے دفاع کے ضامن ہے، اس نے مذہب، سیاست، اخلاق کو بگاڑا، اس نے لوگوں کو گالیاں دینا سکھایا، معاشرے کی تمام تر روایات کی دھجیاں بکھیر دیں، اب دفاعی ادارے کے پیچھے جانا چاہتا ہے، اس نے کئی باراس ادارے میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی، ہمیں کسی دورمیں ادارہ پسند نہیں بھی آیا لیکن دراڑ ڈالنے کی کوشش نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان آئین کی خلاف ورزی کا شاہد ہیں، اگر آئین اورآئینی اداروں کا دفاع نہیں کریں گے تو اپنے حلف سے غداری کریں گے، اس شخص نے ہر چیز پر حملہ کیا ہے، یہ اپنی فوج کواس حدتک لے جائیں گے، اگروہ آئین کی پابندی کرتے ہیں تو وہ جانور ہو جاتے ہیں، یہ اس پاگل کی طرح جو ثابت اینٹیں اپنے گھر اور ٹوٹی ہوئی دوسروں کومارتا ہے۔ اکتوبر سے لیکر مئی تک اس نے پنڈی کوآوازیں دیں۔