سیالکوٹ: (دنیا نیوز) تحریک انصاف نے سیالکوٹ میں جلسے کا مقام تبدیل کرلیا۔ اب جلسہ وی آئی پی کرکٹ گراؤنڈ میں ہوگا۔ شفقت محمود نے کہا کہ پرامن لوگوں پر تشدد کیا گیا، خواجہ آصف کے کہنے پر انتظامیہ حرکت میں آئی، اپنا جمہوری اور آئینی حق استعمال کر رہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پر امن لوگوں پر تشدد کیا گیا، خواجہ آصف کے کہنے پر انتظامیہ نے تشدد کیا، گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، عثمان ڈار اور دیگر کو فوری رہا کیا جائے، سیالکوٹ میں جلسہ ہر صورت ہوگا۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ عمران خان شام 6 بجےسیالکوٹ پہنچ جائیں گے، ہم جمہوری طریقے سے اپنا حق استعمال کرنا چاہتے ہیں، حکومت ہوش کے ناخن لے، حکومت تشدد کا راستہ اختیار کرنے پرتلی ہوئی ہے، جو بھی نتائج ہوں گے اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔
عثمان ڈار سمیت کئی کارکن گرفتاری کے بعد رہا
عثمان ڈار سمیت کئی کارکنوں کو گرفتاری کے بعد رہا کر دیا گیا۔ اس موقع پر عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ جلسہ کرنے جا رہا ہوں، امپورٹرڈ حکومت جلسہ کرنے سے نہیں روک سکتی۔
قبل ازیں سیالکوٹ کے سی ٹی آئی گراؤنڈ میں پی ٹی آئی کے جلسے کے انتظامات پولیس نے اُلٹ دیئے۔ عثمان ڈار سمیت اہم مقامی رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ سی ٹی آئی گراؤنڈ کو جانے والے تمام راستے سیل کر دیئے گئے۔
پولیس نے بغیر اجازت جلسے کے انتظامات کرنے پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے عثمان ڈار سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔ جس پر تحریک انصاف کے کارکن مشتعل ہوگئے۔ پولیس نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کی جبکہ گراؤنڈ کا مرکزی دروازہ اور راستے کنٹینر لگا کر بند کر دیئے۔ سی ٹی آئی گراؤنڈ جلسہ کے خلاف کریک ڈاؤن اور گرفتاریوں کے خلاف پی ٹی آئی کارکنوں نے کچہری چوک اور جناح ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔
اس موقع پر عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ جیلیں بھرنے کیلئے تیار ہیں، گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں۔ ڈی سی سیالکوٹ عمران قریشی نے کہا کہ یہ گراؤنڈ نجی ملکیت ہے، پی ٹی آئی شہر میں جہاں کہے گی جلسے کیلئے سہولیات فراہم کریں گے جبکہ ڈی پی او نے کہا عدالت نے ڈی سی کو دونوں فریقین سے مشاورت کے بعد فیصلہ کرنے کا کہا۔
جلسے کے انتظامات درہم برہم کرنے پر چیئرمین پی ٹی آئی نے ردعمل میں کہا کہ ریاستی طاقت کے استعمال پر افسوس ہوا، عمران خان نے مزید کہا کہ امپورٹڈ حکومت کا ایکشن اشتعال انگیز ہے لیکن غیر متوقع نہیں، تحریک انصاف کو آئینی اور قانونی حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔