لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملک کو سخت مانیٹری پالیسی اور مالی پوزیشن کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، مالی سال 2022 میں بے ضابطگیوں کی بڑی وجہ پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینا تھا۔
وزیر خزانہ نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ گذشتہ حکومت نے معاہدے کی پاسداری نہیں کی، سخت مانیٹری پالیسی اور مالی پوزیشن کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف نے تیل اور بجلی کی سبسڈی ختم کرنے پر زور دیا۔
I have just returned from Doha after talks with the IMF. Our delegation had very useful and constructive discussions with the IMF team over the last week.
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) May 26, 2022
We discussed significant slippages in FY 22, caused in part by the fuel subsidies given in February 2022. 1/3
انہوں نے کہا کہ پاکستانی وفد قطر سے وطن واپس پہنچ گیا ہے، آئی ایم ایف سے مالی سال 22 میں عدم استحکام سے متعلق بات چیت ہوئی جو رواں فروری پٹرول میں سبسڈی کے سبب آیا۔موجودہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام جاری رکھنے اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر دوبارہ گامزن کیلئے پرعزم ہے۔
The IMF team emphasised the importance of rolling back fuel & power subsidies, which were given by the previous administration in contravention of its own agreement with the Fund.
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) May 26, 2022
Govt is committed to reviving the IMF programme & put Pakistan back on a sustainable growth path./