اسلام آباد : (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے صحافی مدثر نارو اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کی درخواستوں میں وزارت داخلہ کو 25مئی کے عدالتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت چار جولائی تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ چیف جسٹس اطہر امن اللہ کی عدالت میں سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل خواجہ امتیاز نے کہاکہ لاپتہ افراد سے متعلق کمیٹی تشکیل دی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو کمیٹیوں میں نہ الجھائیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے عدالتی حکم پر عملدرآمد کیا؟،عدالت اپنے ایک ایک حکم پر عملدرآمد چاہتی ہے،کیا یہ اچھا لگے گا کہ عدالت ملک کے چیف ایگزیکٹو کو طلب کرلے،اس حکمنامہ کے بعد کتنے لوگ اٹھائے گئے،اس معاملے پر اب تک ٹی وی چینلز پر کتنے پروگرام ہوچکے ہیں،عدالت کیساتھ کھیل مت کھیلیں،آج بھی شکایات مل رہی ہیں کہ لوگوں کو اٹھایا جارہا ہے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل 25 مئی کے عدالتی آرڈر پر عمل درآمد سے متعلق مطمئن نہیں کر سکے،عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے بادی النظر میں حکومت نا کام رہی،اس سٹیج پر عدالت پر ظاہر ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے لاپتہ افراد کا معاملہ سیریس نہیں لیا، وزرات داخلہ 25 مئی کے اس عدالت کے حکم پر عمل درآمد یقینی بنائے، اس کیس میں مزید کوئی التوا نہیں دیا جائے گا۔ فریقین آئندہ سماعت تک دلائل دیں۔
عدالت نے سابق اور موجودہ وفاقی وزیرداخلہ سے بیان حلفی بھی طلب کرلیا اور سماعت4جولائی تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔