چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے لانگ مارچ کے تناظر میں درج مقدمات سے متعلق شیخ رشید کی درخواست پر سماعت کی، سابق وزیر داخلہ بھی وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے سوال کیا کہ کیا شیخ رشید ابھی ڈی نوٹیفائی تو نہیں ہوئے؟ اس پر شیخ رشید نے بتایا کہ میں ابھی بھی قومی اسمبلی کا ممبر ہوں، آپ کا سارے پاکستان میں حکم نامہ جاری ہوا ہے، یہ پھر بھی ہر روز نیا مقدمہ درج کر دیتے ہیں، یہ بہنوں کے گھروں میں ریڈ کرتے ہیں۔
شیخ رشید کے بیان پر عدالت نے کہا کہ علی وزیر بھی قید ہے وہ بھی نمائندہ ہے اس پرآپ مسکرا رہے ہیں، کسی بھی عوامی نمائندے کو غیرضروری اس طرح نہیں رکھنا چاہیے۔
بعدازاں عدالت نے سیکرٹری داخلہ سے شیخ رشید کے خلاف مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں اور پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔