کراچی:(دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ بد ترین کارکردگی میں کراچی پانچویں نمبر پر ہے، شہر بنانا ری پبلک بن چکا ہے، ذمہ داری وزیراعلیٰ پر عائد ہوتی ہے، ہم میئر کی بات نہیں کرتے، نظام مانگتے ہیں، پیپلز پارٹی کو ہیرے اور سونے کی کانیں بھی مل جائیں تو یہ خالی کر دیں۔
نیوز کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کو متحدہ اور پی پی کے معاہدے سے تکلیف ہے، کروڑوں کے جلسے کرنے والے عمران خان دو پمپ ہی لگا دیں، ہم شہر میں نظام مانگ رہے ہیں، لندن کے میئر کی مثال دیتے ہیں، لندن والے اختیارات بھی تو دیں، ڈیفنس میں اتنا پانی ہے وہاں کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ بحیرہ عرب آگئے ہیں، کراچی شہر کی ذمہ داری وزیراعلیٰ سندھ اور وزیراعظم پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی والے کہتے ہیں ہمارا ساتھ چھوڑا اس لیے بارش ہوگئی، پی ٹی آئی کے ساتھ ہوتے تو کیا گٹر کا پانی پی لیتے، صدر مملکت کا تعلق کراچی سے ہے لیکن 4 سال سے خاموش ہیں، خان صاحب کروڑوں روپے کے جلسے کر رہے ہیں، خان صاحب دو پمپ لگا کر دے دیں، عوام کی امیدیں صرف ایم کیو ایم سے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے کروڑوں روپے جاری کیے ہوں گے لیکن سوال ہے کہ خرچ کہاں ہوئے؟۔
ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ آلائشیں ابھی بھی سڑکوں پر پڑیں ہیں اور انتظامیہ غائب ہے، پانی کے نکاس کی مشینیں فوری خریدیں جائیں، کراچی کی تقسیم شہر کو مزید تباہی کی طرف لے کر جارہی ہے، شہر میں فوری سیوریج لائن کا نیا انفراسٹرکچر بنایا جائے، کراچی شہر کے مفادات اگر کسی کو قبول نہیں تو ہمیں بھی ایسے معاہدات نہیں چاہیے، عمران خان سے بھی گزارش ہے کہ کراچی کیلئے وقت دیں۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ مرادعلی شاہ کی گفتگو نے ہمیں حیران اور پریشان کر دیا ہے، بد قسمتی سے ایم کیو ایم ہر اس جماعت کو آزماتی ہے جس کا وزیراعظم آتا ہے، مسائل کا حل صرف ایم کیو ایم کے پاس ہے، کراچی کی ذمہ داری اس پر ہے جس کے پاس مالی اختیارات ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نے جو کارکردگی بتائی اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔