کرک: (دنیا نیوز) رات سے جاری مون سون کی موسلادار بارش نے تباہی مچا دی، تحصیل تحت نصرتی کے درجنوں علاقے زیر آب آگئے، بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا، چار دیواریاں، دکانیں اور گھر منہدم ہو گئے۔
گھروں اور دکانوں کا سامان بارش کا پانی ساتھ بہا لے گیا، گھروں میں پانی داخل ہونے کے باعث عوام کھلے آسمان تلے آ گئے، بارش سے لاکھوں کا نقصان ہوا، عوام اپنی مدد آپ کے تحت امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں جبکہ انتظامیہ مکمل طور ہر غائب ہے۔
محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی جس سے بڑے پیمانے پر نقصان کا اندیشہ ہے، تخت نصرتی کی گلیاں بازار اور محلے ندی نالوں اور تالابوں کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ٹانک میں سیلاب زدگان نے نقل مکانی شروع کر دی، خیبر پختونخواہ حکومت نے پائی کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے جبکہ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ آج پائی کا فضائی جائزہ کے بعد سیلاب زدگان سے ملیں گے۔
ضلع کے سب سے بڑے گاؤں پائی کے 70 فیصد مکانات سیلاب سے زمین بوس ہوچکے ہیں، پاکستان فوج اور علاقائی نوجوان تیسرے روز بھی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، امدادی کارروائیوں کے دوران ملبے تلے دبے سامان کو نکالا جارہا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب زدگان کو کوئی مدد فراہم نہیں کی جارہی ہے، علاقے میں آبنوشی کے ٹیوب ویلز کی بندش سے پانی کا بحران پیدا ہوگیا۔