لاہور:(دنیا نیوز) پنجاب اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر حکومتی اداروں کی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور کر لی، اسمبلی سیکرٹریٹ کے اختیارات کی بحالی اوراستحقاق ایکٹ کے حوالے سے بل بھی منظور کرلیا، پنجاب اسمبلی نے گورنر کے آرڈیننس کے تحت ترامیم کو ختم کردیا۔
وزیراعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر حکومتی اداروں کی مداخلت، پنجاب اسمبلی نے مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، اپوزیشن کے خلاف ریاستی مشینری کا استعمال جاری، ہمارے ارکان کو ڈرا دھمکا کر دباؤ ڈالا جارہا ہے، راجہ بشارت کی پیش کردہ قرارداد کا متن
پنجاب اسمبلی کا سپیکر چودھری پرویزالٰہی کے زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف اور ق لیگ کے ارکان نے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے حوالے سے حکومتی اداروں کی مبینہ مداخلت کے خلاف دھواں دار تقاریر کیں، پنجاب اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر حکومتی اداروں کی مداخلت کے خلاف قرارداد منظور کر لی، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر راجہ بشارت نے قرارداد پیش کی، جو ایوان نے متفقہ منظور کی۔
قرارداد میں کہا گیا کہ حکومتی خفیہ ایجنسیاں اور دیگر ادارے اپوزیشن کے ارکان کو ٹریس کر رہے ہیں، ریاستی مشینری کا اپوزیشن کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے، حکومتی دہشتگردی عروج پر ہے، اپوزیشن ممبران پر دباؤ ڈالا جارہا ہے اور دھمکایا جارہا ہے، ریاستی مشینری کا اپوزیشن کے خلاف استمعال کیا جارہا ہے، ایوان ممبران اسمبلی کو وفاقی حکومت کے خفیہ ادارے کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی مذمت کرتا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے ایوان نے اسمبلی سیکرٹریٹ اختیارات کی بحالی کے بل بھی منظور کرلیئے، ایوان نے پنجاب سیکریٹریٹ سروسز بل، پنجاب پرویلیجز رپیل اینڈ ریوائیول بل کو بھی منظور کرلیا، گورنر پنجاب نے آرڈیننس کے ذریعے ان قوانین میں ترمیم کی تھی۔
اجلاس میں سپیکر پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ یہ بل ایوان کا تقدس بحال کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے، جنہوں نے اسمبلی کا تقدس پامال کیا ان کو جوابدہ ہونا ہوگا، یہ تمام معاملہ شفاف طریقے سے ہو گا، ایجنڈا مکمل ہونے پر اسمبلی اجلاس بدھ کے روز دو بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔