لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ق) نے چودھری شجاعت حسین کو پارٹی کی صدارت جبکہ طارق بشیر چیمہ کو سیکرٹری جنرل کے عہدے سے ہٹادیا ہے۔
مسلم لیگ ق کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت سینیٹر کامل علی آغا نے کی۔
اجلاس میں چودھری شجاعت کو صدر اور طارق بشیر چیمہ کو سیکرٹری جنرل کے عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی گئی تھی اور عہدے سے ہٹانے کا اعلان کامل علی آغا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں دس دن کے اندر پارٹی میں نئے انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا، انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے 5 رکنی الیکشن کمیشن تشکیل دے دیا گیا جبکہ جہانگیر اے جوجا الیکشن کمشنر ہونگے۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ یہ شارٹ نوٹس پر ہنگامی اجلاس تھا، اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن آگئی تھی، لیگل ونگ کی مشاورت کے بعد آج اجلاس بلایا گیا، کورم سے زیادہ لوگوں کی ریکوزیشن تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج اجلاس میں 83 لوگ شریک ہوئے، طویل مشاورت کے بعد چار سے 5 قرارداد پاس ہوئی، تین حضرات کی طرف سے کارروائیاں پارٹی کے لیے بڑی نقصان دہ ثابت ہوئیں، چودھری شجاعت حسین کے ساتھ بڑا دیرینہ تعلق رہا، اجلاس میں چودھری شجاعت حسین کو صدارت سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایگزیکٹو باڈی کے فیصلے ہی تمام عہدیداروں کو طاقت دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ق) نے طارق بشیر چیمہ کو بھی عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا، پارٹی میں فوری الیکشن کروائے جائیں گے، پانچ رکنی الیکشن کمیشن کا تقرر کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن کے چیئرمین جہانگیر جوجا 10 دنوں کے اندر تنظیمی معاملات کو دیکھیں گے، پرویزالہیٰ کی نشست وزیراعلیٰ بننے کے بعد اسپیکر کا عہدہ خالی ہوگیا ہے، سبطین خان کی بطور سپیکر پنجاب اسمبلی حمایت کریں گے، تمام ممبران سبطین خان کو ووٹ دیں گے۔
کامل علی آغا نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک ناخوشگوار صورتحال ہے، چودھری شجاعت حسین کی صحت ان کے فیصلوں پر اثرانداز ہو رہی ہے، طارق بشیر چیمہ سازش اور پارٹی کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کر رہا ہے، سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا ہے۔