اسلام آباد:(دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ فواد چودھری کا یہ کہنا کہ ای سی پی نے ان کے استعفے منظور نہیں کئے تو یہ حقائق کے برعکس گمراہ کن بیان ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے فواد چودھری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی جانب سے الیکشن کمیشن کو ایک بھی استعفیٰ موصول نہیں ہوا، موجودہ سپیکر قومی اسمبلی نے 11 ارکان اسمبلی کے استعفے بھیجے جو موصول ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ استعفے ضابطہ کے تحت منظور کرکے الیکشن شیڈول جاری کر دیا گیا ہے، آئین کے مطابق کمیشن 60 دن کے اندر ان نشستوں پر الیکشن کرانے کا پابند ہے، سپیکر کی جانب سے جب بھی استعفیٰ موصول ہوگا، اس پر قانون اور ضابطے کے مطابق عمل کیا جائے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر سپیکر کی طرف سے استعفیٰ موصول ہی نہ ہو تو منظور کرنے کا نہ تو سوال پیدا ہوتا ہے نہ ہی الیکشن کمیشن اس کا مجاز ہے۔
قاسم سوری تمام استعفے منظور کر چکے ہیں، ٹکڑوں میں استعفوں قبول نہیں ہوسکتے:فواد چودھری
قبل ازیں فواد چودھری نے کہا تھا کہ عمران خان، تحریک انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن بہت جلدی میں ہے، چیف الیکشن کمشنر اور ان کے ممبران کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ممکن نہیں یہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کراسکے گا۔ اسی لیے الیکشن کمیشن کی تبدیلی ناگزیرہے، سیاسی اور معاشی استحکام کا واحد راستہ عام انتخابات ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے آئندہ 48گھنٹے میں اسلام آباد میں بہت بڑا جلسہ کیا جائے گا، جلسے میں حکومت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ڈیڈ لائن دیں گے، اس حکومت کوزیادہ سے زیادہ انتخابات کا اعلان کرنے کے لیے ایک ماہ سے زائد کا وقت نہیں دے سکتے، اس سے زیادہ وقت دینے کا مقصد یہ ملک کی معیشت تباہ کردیں گے۔
فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ن لیگ کی محبت میں عدالتوں کی بھی پرواہ نہیں۔ قاسم سوری تمام استعفے منظور کر چکے ہیں، ٹکڑوں میں استعفوں قبول نہیں ہوسکتے، ہمیں پوری امید ہے اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہمیں انصاف ملے گا، ہماری جدوجہد کا اگلا فیزشروع ہوچکا ہے، جلسے میں اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے حکومت کوڈیڈ لائن دینگے، شہبازشریف انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرکے اس کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کودعوت دیں، الیکشن کمیشن اوپرسے نیچے تک سارا ہی فراڈ ہے، پی ڈی ایم حکومت روزانہ ملکی معیشت کوشدید نقصان پہنچارہی ہے۔