مجھ پر کیسزکا مقصد راستے سے ہٹا کر چوروں کو الیکشن جتوانا ہے:عمران خان

Published On 01 September,2022 08:22 pm

سرگودھا: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس کی کھلی سماعت کی جائے، نوازشریف، زرداری، یوسف رضا گیلانی کے توشہ خانہ کیسز کو بھی سنا جائے، دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے گا۔ چار لوگوں نے بند کمرے میں بیٹھ کر سازش کی اور پھر مجھے نااہل کروانے کا منصوبہ بنایا۔ سارے کیسزکا مقصد کسی طرح مجھے راستے سے ہٹا کرچوروں کو الیکشن جتوانا ہے، جتنا مجھ پرمقدمات اورپریشرڈالیں گے اتنا ہی زور سے مقابلہ کرونگا۔

سرگودھا میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تیری عبادت اورتجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں،سرگودھا میں سوچا نہیں تھا لوگ اتنی تعداد میں جلسے میں آئیں گے، جلسے میں بڑی تعداد میں خواتین کے آنے پرشکریہ ادا کرتا ہوں، سیلاب کی وجہ سے متاثرین مشکلوں میں ہے،قوم سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے،ہم سب مل کرسیلاب متاثرین کی مشکلیں کم کرنے کی پوری کوشش کریں گے، بلوچستان، سندھ، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، ڈی جی خان، راجن پور میں لوگ متاثر ہوئے، ٹیلی تھون میں سوچا تھا تین گھنٹے میں چند کروڑ اکٹھے ہو جائیں گے، کم وقت میں متاثرین کے لیےساڑھے500کروڑاکٹھا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیلی تھون میں اوورسیزپاکستانیوں نے دل کھول کرپیسہ دیا،ٹیلی تھون کی تمام لائنیں مصروف ہونے کی وجہ سے کئی لوگوں کا رابطہ نہیں ہوسکا،اگر فون لائنیں مصروف نہ ہوتی تو مزید پیسے اکٹھے ہوجاتے،سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے کنٹرول روم بنائیں گے،جہاں پرمتاثرین کومدد کی ضرورت وہاں پرامداد بھجوائیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر تمہیں پہلی دفعہ اندازہ ہوا فارن فنڈنگ کیا ہوتی ہے،ہمیں زیادہ پیسہ بیرون ملک پاکستانیوں نے بھیجا۔

پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی غلامی کی وجہ سے ہمیں ہاتھ پھیلانے پڑتے ہیں،بیرون ملک پاکستانیوں کومتحرک کرکے ایسی اسکیمیں لائیں گے تاکہ پاکستان کی قرضوں سے جان چھوٹ جائے،لیٹروں کی لوٹ مار کی وجہ سے ہم بیرون ملک ہاتھ پھیلاتے ہیں،قرضے اتارکرہم اپنے پاؤں پرکھڑا ہو کر ایک خود دار قوم بنیں گے،سوچا نہیں تھا سرگودھا کے لوگ اتنی تعداد میں باہرنکلیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جب تک ملک میں انصاف کا نظام قائم نہیں ہو گا تب تک عظیم قوم نہیں بن سکتے،ہمارے ملک میں ظلم کا نظام ہے، کمزور اور طاقتور کے لیے الگ الگ قانون ہے،چھوٹا چورجیل اور بڑا چور، چوری کرے تو ملک کا وزیراعظم بن سکتا ہے،آزاد عدلیہ کے لیے مجھے بھی جیل میں ڈالا گیا،8 دن ڈی جی خان کی جیل میں گزارے، جیل میں ایک امیر چورنہیں بلکہ سارے چھوٹے چورنظرآئے، ملک کے بڑے بڑے ڈاکو مجھے اسمبلی میں نظر آئے، بڑے لیٹروں میں سے ایک ڈیزل بھی ہیں، زرداری، شریف خاندان والے بیرون سازش کے تحت لیٹروں کو مسلط کیا گیا، آپ سب حقیقی آزادی کی تحریک میں شامل ہو جائیں، جب تک یہ چوراوپربیٹھے ہیں اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ امریکا کو چیری بلاسم جوتے پالش کرنے والا چاہیے تھا،ڈیزل تو پہلے ہی تیار بیٹھا تھا،ملک کی سب سے بڑی بیماری زرداری ہے،زرداری نوٹ دیکھ کر اس کی مونچھیں اوپر، نیچے جانا شروع ہو جاتی ہیں، زرداری سے چلا جاتا نہیں لیکن پیسے کے پیچھے جان دینے کو تیارہیں، تینوں اکٹھے ہو گئے اور ان کے ساتھ اور سازشی پاکستان میں بیٹھے ہوئے تھے، ایک پلان انسان اور ایک اللہ بناتا ہے،اللہ نے لوگوں کے دل موڑدیئے لوگ سڑکوں پر نکل آئے، جنہوں نے سازش کی وہ ہکے، بہکے رہ گئے، قوم سڑکوں پرنکل آئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آزادی کے بعد پہلی دفعہ خواتین،بچے سڑکوں پرنکل آئے،25مئی کو پولیس، رینجرزنے خواتین پر شیلنگ کر کے خوف پھیلایا، میں توبھول ہی گیا ہوں میرے خلاف اب تک 17 ایف آئی آرکٹ چکی ہیں،پنجاب کے ضمنی الیکشن میں ہرحربہ استعمال کیا گیا پھربھی یہ ہارگئے،پنجاب کے ضمنی الیکشن ہارنے پر حمزہ ککڑی کو فارغ کرنا پڑا، ضمنی الیکشن ہارے تو ان کی کانپیں ٹانگنا شروع ہوگئیں، ان کو خوف تھا کہ اگر عام انتخابات کرادیئے تو دو تہائی اکثریت عمران لے گا، ضمنی الیکشن کے بعد انہوں نے ٹیکنکل طریقے سے مجھے فارغ کرانے کی سازش شروع کی، پہلی سازش حکومت گرانا، دوسری سازش مجھے راستے سے ہٹانے کی کوشش تھی، ایک بند کمرے میں یہ بھی فیصلہ ہوا، عمران خان کو مکمل طور پر سائیڈ کر دیا جائے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے ایک ٹیپ ریکارڈ کر کے رکھوادی ہے جس میں اُن چار لوگوں کے نام ہیں جنہوں نے میری حکومت کے خلاف سازش کی اور نااہل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ اگر مجھے کچھ ہو گیا تو وہ ٹیپ عوام کے سامنے آئے گی اور پھر عوام اُن چاروں لوگوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ ان کے پالتو الیکشن کمشنر کو مجھے فنڈنگ کیس میں نا اہل کرنے کا کہا گیا۔

 

پی ٹی آئی چیئر مین نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کیس کی کھلی سماعت کی جائے،نوازشریف، زرداری،یوسف رضا گیلانی کے توشہ خانہ کیسز کو بھی سنا جائے، دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے گا،توشہ خانہ کیس میں یہ سارے ذلیل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تو 27 ویں شب کو شب دعا منا رہے تھے، مدینہ میں ان کے خلاف چور، چور کے نعرے لگے اور مقدمہ میرے خلاف توہین مذہب کا درج کیا گیا، شہباز گل پرجنسی تشدد کیا گیا، میں نے یہ کہا جنہوں نے تشدد نہیں روکا ان کیخلاف قانونی کارروائی کروں گا، اس پر میرے خلاف دہشت گردی کا کیس بنادیا گیا،مجھ پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے پر دنیا میں مذاق اڑایا گیا، دہشتگردی مقدمے کا مقصد مجھے کسی طرح راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں،بتایا جائے کونسا معاشرہ کسٹوڈین تشدد کی اجازت دیتا ہے،حلیم عادل شیخ پر بھی تشدد کیا گیا، 27 مقدمات درج کیے گئے، مسلم لیگ (ن) والے چاہتے ہیں نواز شریف کی طرح مجھے بھی نا اہل کیا جائے، نواز شریف نے لندن میں اربوں روپے کے چار مہنگے فلیٹس خریدے، دس سال پہلے نوازشریف سے منی ٹریل مانگی آج تک نہیں دی،مریم نوازکہتی تھی لندن تو کیا ملک میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں،مریم نواز جتنے سیدھے منہ سے جھوٹ بولتی ہیں کبھی کسی کو نہیں بولتے سنا، اللہ تعالیٰ حق اور سچ کو سامنے لیکر آتا ہے، نواز شریف جب پکڑا گیا تو حسین نواز نے لندن فلیٹس کو تسلیم کیا، لندن کے چار بڑے محلات کی مالکہ مریم نوازہیں،قوم کا پیسہ چوری کر کے لندن کے فلیٹ خریدے گئے تھے ن لیگ والوں میرا نواز شریف کیس سے موازنہ نہ کرو،مسلم لیگ والوں میرا سب کچھ اورجینا مرنا پاکستان میں ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک طرف جب قوم کی خواتین جاگ جائیں تو انقلاب آجاتا ہے، باپ اگر ن لیگ اور بچے، بیوی سارے تحریک انصاف میں ہوتے ہیں، ماں بچے کی شکل کو دیکھ کر پہچان جاتی ہیں، ماؤں کو پتا ہے(ن) لیگ اور زرداری چورہیں، قوم کے پیسوں سے لندن کے فلیٹس خریدے گئے،26سال سے ان کی کرپشن کے خلاف جدوجہد کر رہا ہوں، قوم کا جوپیسہ سکولز، ہسپتال، سڑکوں، بجلی بنانے پر لگنا تھا وہ چوری کیا گیا، کرپشن پورے ملک کو تباہ کردیتی ہے، یہ چوری کا پیسہ بیرون ملک بھیجتے ہیں،آج کل چیری بلاسم سیلاب متاثرین کے پاس صرف تصویریں کھنچوانے کے لیے جارہا ہے، شہبازشریف اگر متاثرین کی مدد کے لیے سیریس ہیں تو اپنا اور بھائی کا آدھا پیسہ ملک میں واپس لے آئے،شہبازشریف جب سے اقتدارمیں آیا ہے ملک کی شرمندگی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف دوسروں سے کہتا ہے ملک میں پیسہ لیکر آؤ، یہ خود ملک کا پیسہ چوری کر کے بیرون ملک لے جاتے ہیں، دنیا کا کوئی ایک سربراہ بتا دیں جس کا پیسہ بیرون ملک ہواوروہ اقتدارمیں ہو،ان کوہمارے اوپرمسلط کیا گیا ہے،آپ نے میرے ساتھ کھڑا ہونا ہے ہم نے ان لوگوں سے حقیقی آزادی چھیننی ہے۔ انہوں نے سازش کر کے ہماری حکومت گرائی، حکومت کے اکنامک سروے کے مطابق پی ٹی آئی حکومت میں معاشی ترقی 6 فیصد گروتھ تھی،کورونا کے باوجود یہ 17 سال بعد پاکستان کی بہترین معاشی کارکردگی تھی،کورونا کے باوجود ہماری ریکارڈ ایکسپورٹ تھی،ریکارڈ ٹیکس ریونیو اکٹھا کیا گیا، ہمارے دور میں کسانوں نے سب سے زیادہ پیسہ کمایا،آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ہم نے مہنگائی کو کنٹرول میں رکھا، 17 سے 18 فیصد مہنگائی تھی، آج مہنگائی 45 فیصد سے اوپر چلی گئی ہے، بجلی کے بل دیتے ہوئے لوگوں نے دو گولیاں ڈسپرین کی بھی ساتھ کھائیں،ہماری حکومت نے ہر خاندان کو 10لاکھ علاج کی انشورنس دی،چارماہ پہلے ڈاکٹرز ہسپتال میں میرے دوست نے کہا پہلی دفعہ ہیلتھ کارڈ پر دل کا آپریشن کیا،آئی ایم ایف پروگرام کے باوجود ہم نے مہنگائی کو کنٹرول اور عوام کوسبسڈی دی، آج سازش کرنے والے بتائیں ملک کا جوحال ہے کون ذمہ دارہے؟

ان کا کہنا تھا کہ سوال پوچھتا ہوں جب ہمارا ملک ترقی کررہا تھا کونسی قیامت آئی ہماری حکومت گراکرچوروں کومسلط کیا گیا کون ذمہ دارہے؟یہ ملک کوتباہی کی طرف لیکرجارہے ہیں، ملک کی فیکٹریاں بند، معیشت نیچے کی طرف جارہی ہے،سوال پوچھتا ہوں جن کے پاس فیصلہ کرنے کی طاقت ہے کیا انہیں اس ملک کی فکرنہیں،ملک کا واحد حل صاف اورشفاف الیکشن کا راستہ ہے،مجھ پرکبھی دہشت گردی، توہین مذہب کیس کر کے مجھے دیوارکے ساتھ لگایا جارہا ہے،زرداری ڈاکوسندھ کے اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ کے ساتھ ظلم کررہا ہے،جوصحافی ہماری آوازبلند کرے اسکے خلاف مقدمات درج کیے جارہے ہیں، ایازمیرجیسے سنیئرصحافی کوذلیل کرنے کی کوشش کی گئی،سارے کیسزکا مقصد کسی طرح مجھے راستے سے ہٹا کر چوروں کو الیکشن جتوانا ہے، 20سال کھیلوں کی گراؤنڈ میں گزارے،10 سال کپتان رہا مجھے میچ کے دوران پتا چل جاتا تھا کب مخالف میچ ہاررہا ہے،حکومت کے تمام چوروں کوپیٖغام دیتا ہوں جومرضی حربہ استعمال کرلواب تم لوگ میچ نہیں جیت سکتے،جتنا میری پارٹی کودباؤگے پارٹی اتنی ہی مقبول ہوگی،جومرضی کرلویہ میچ اب آپ ہارگئے ہو،چھوٹے،چھوٹے ذاتی مفادات سوچنے والے ملک کے مستقبل کا سوچیں،قوم کے بچوں کا زرداری، ڈیزل، نوازشریف کے ساتھ نہیں ہے،صاف اورشفاف الیکشن ہی ایک راستہ ہے قوم کو فیصلے کرنے دیں، کپتان ہوں ،جتنا دیوارسے لگائیں گے اتنا ہی مزید لڑوں گا،اتنا دیوارسے نہ لگائیں ورنہ ان سب کی شکلیں دکھادوں گا جنہوں نے سب کچھ کیا،اس وقت قوم میرے ساتھ کھڑی ہے چارماہ سے صبرکررہا ہوں،جب چاہوں اسلام آباد کوبند کرسکتا ہوں لیکن ملک کے معاشی حالات کی وجہ سے نہیں کررہا،مجھے ادھرتک نہ دھکیلو،جتنا مجھ پرمقدمات اورپریشرڈالیں گے اتنا ہی زورسے مقابلہ کرونگا،۔

  اب توہین آئی ایم ایف کی ایف آئی آر بھی مجھ پرکٹنے لگی ہے: عمران خان

اس سے قبل سرگودھا بار میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ نے انسان کوزمین پرانصاف قائم کرنے کے لیے بھیجا ہے، اللہ نے انسان کو سب سے عظیم مخلوقات بنایا، انسان اور جانوروں کے معاشرے میں دو فرق ہوتے ہیں، انسان کے معاشرے میں انسانیت ہوتی ہے،ہمارے نبیﷺ نے دنیا کی پہلی اسلامی فلاحی ریاست بنائی، دوسرا، جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں طاقتور کی حکمرانی ہوتی ہے،انسانی معاشرے میں کمزور کو تحفظ دینے کو قانون کہتے ہیں، طاقتور طبقہ کبھی قانون کے نیچے نہیں آنا چاہتا۔ آپ میرے ساتھ مل کر حقیقی آزادی کی جنگ میں شرکت کریں، شاہین وہ ہوتا ہے جو زنجیریں توڑ کر اوپرجاتا ہے، غلام کبھی شاہین کی طرح اوپر نہیں جا سکتا،جاگیر دارانہ نظام میں جاگیر دار قانون سے اوپر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پابندی کے باوجود روس سے کہا گندم دے دیں آزاد لوگ ہی پرواز کر سکتے ہیں، امریکی سازش سے امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی،امپورٹڈ حکومت کبھی بھی عوام کے حقوق کے لیے کھڑی نہیں ہو گی، انہوں نے گزشتہ حکومت میں مہنگائی کے خلاف مہم چلائی، چار ماہ میں ملک میں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں،ان سے مہنگائی کا پوچھیں، مدینہ منورہ میں لوگوں نے ان کو چورکہا میرے اوپر توہین مذہب کا الزام لگا دیا، اب توہین آئی ایم ایف کی ایف آئی آر بھی مجھ پرکٹنے لگی ہے۔

پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی کا مطلب کسی کی غلامی نہیں کریں گے، اس ملک میں امپورٹڈ فیصلے نہیں ہوں گے،امپورٹڈ حکومت روس سے سستا تیل نہیں خرید سکتی،یہ غلام ہے وہی کریں گے جو ان کے آقا حکم کریں گے،امریکا کی جنگ میں پاکستان نے بے شمارقربانیاں دیں، ہمیں سبق حاصل کرنا چاہیے، کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہیے، ہمیں کسی کے لیے اپنے لوگوں کو قربان نہیں کرنا چاہیے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حضرت علیؑ کا قول ہے کفر کا نظام چل سکتا ہے ناانصافی کا نظام نہیں چل سکتا، قانون کی حکمرانی قائم کرنا وکلا کی بھی ذمہ داری ہے،طاقتور این آر او لیکر وزیراعظم بن جاتا ہے،ملک میں طاقت ور اور غریب کے لیے یکساں قانون ہونا چاہیے،جن ملکوں میں رول آف لا وہاں خوشحالی ہے،ہم نے انصاف لیکراپنی حقیقی آزادی لینی ہے،یہ نہیں ہوسکتا 30سال ملک لوٹنے والوں کو چپ کرکے تسلیم کرلوں، سیلاب کے دوران متاثرین کا خیال کروں گا لیکن کسی صورت چوروں کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا،اگر کوئی سمجھتا ہے ڈرا، دھمکا کردہشت گردی کے مقدمات کرلیں گے تو چوروں کو تسلیم نہیں کر لوں تو سب کو واضح کر دوں کسی صورت ان کو تسلیم نہیں کروں گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وکلا کو حقیقی آزادی کی تحریک میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، اس مافیا نے ملک پرقبضہ کیا ہوا ہوا ہے ان کی جڑیں ہرجگہ پرہیں، خوف پھیلایا جارہا ہے دہشت گردی، توہین مذہب کیس میں مجھے جیل میں ڈال دیں گے، جومرضی کرلیں وکلا نے میرے ساتھ چلنا ہے،26سال میں اتنا شعورپہلے نہیں دیکھا حقیقی آزادی زیادہ دور نہیں۔ سرگودھا میں ڈویژن بنچ بنائیں گے، پاکستان میں ہر ڈویژن کو صوبہ بننا چاہیے، جتنے زیادہ صوبے ہوں گے عام آدمی کے مسائل حل کرنے میں مدد ملیں گی، لوگوں کواپنے مسائل کے حل کے لیے لاہور جانا پڑتا ہے، زیادہ صوبے بنانے کے حوالے سے بحث ہونی چاہیے۔ معاشرے میں سب سے اہم چیز انصاف ہے۔

وکلاء کنونشن کی تقریب کے دوران عمران خان کی زبان پھسل گئی اور کہا کہ جب پاکستان بنا تو آبادی 40 کروڑ تھی اور آج 22 کروڑ ہے، اسی دوران وہاں پر موجود وکلاء نے چیئر مین پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس وقت ہماری 40 لاکھ تھی، جس پر سابق وزیراعظم نے فوری طور پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں آبادی بڑھنے سے صوبوں میں بھی اضافہ ہوا، یونٹس زیادہ ہوں گے تولوگوں کے مسائل جلد حل ہوں گے۔

Advertisement