عمران نیازی غیر سنجیدہ شخص، پہلے گالیاں دیتے پھر پاؤں پڑتے ہیں: سعد رفیق

Published On 13 September,2022 02:53 pm

روہڑی (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان نے جعلی چورن بیچ کر جہاں جہاں تھوکا اب وہاں وہاں سے چاٹ رہا ہے، اس کے پیچھے لگے ہوئے لوگوں سے ہمیں ہمدردی ہے صیہونی کا داماد وہ ہے ہم نہیں، ٹرین آپریشن مکمل بحال ہونے میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں ،تاہم فریٹ آپریشن 8 سے 10 روز میں مکمل بحال ہوجائےگا۔

روہڑی ریلوے سٹیشن پر سیلاب سے متاثرہ ٹریک کا معائنہ کرنے کے لئے روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان غیر سنجیدہ آدمی ہے اس لیے اس کے پیچھے لگے لوگوں سے ہمیں ہمدردی ہے،کسی عدالتی فیصلے پرتبصرہ نہیں کروں گا مگر ریاست کو سب کے لیے ایک رویہ رکھنا ہوگا، بچہ جمہورہ کے لیے الگ اور دیگر سیاسی جماعتوں کے لیے الگ رویہ قبول نہیں ہے۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ٹرین آپریشن کی معطلی سے ریلوے کو یومیہ 15 سے 16 کروڑ روپے نقصان ہو رہا ہے ہمیں ویسے ہی جب ریلوے ملی تو 12 سے 13 روپے خسارے میں تھی اسے بہتر بنانے کی کوشش ہی کی تھی کہ اچانک سیلاب آگیا مگر اس کے باوجود اس کا مردانہ وار مقابلہ کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یوں تو ریلوے نے بڑے بحران دیکھے ہیں مگر اس طرح کا بحران پہلے نہیں دیکھا اس میں ہم لوگوں کی جان کا خطرہ مول لینا نہیں چاہتے فریٹ ٹرین اور روہڑی تا پشاور بڑی مشکل سے آپریشن شروع کیا ہے تاہم ایم ایل ون کا ایریا بڑا متاثر ہے دورہ کرنے جا رہے ہیں وہیں جو مناسب ہوگا فیصلہ کریں گے۔

وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ایم ایل ون پرافواج پاکستان اور صوبائی حکومت کے تعاون کے ساتھ اس کی بحالی کی کوششیں کر رہے ہیں، سیلاب سے سندھ اور بلوچستان میں بڑا نقصان ہوا ہے، سیلاب متاثرین کا ریسکیو آپریشن مکمل ہونے والا ہے، اربوں ڈالر کا نقصان ہواہے جس سے نمٹنے کے لیے قومی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے خدمت کے جذبے کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے وسائل پر بھروسہ کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت جلد متاثرین کے لیے فلڈ ریلیف مہم شروع کرے گی اور جلد سیکڑوں امدادی سامان سے بھرے ٹرک متاثرہ علاقوں میں بھیجے جائیں گے، ہم۔ریلوے کو 2013 میں 18 ارب روپے منافع پر لائےتھے اور جب گئے 54 ارب روپے منافع پر چھوڑ گئے لیکن چار سال میں اس کا جو حشر ہوا وہ سب کے سامنے ہے ایم ایل ون گراؤنڈ پر گذشتہ چار سالوں میں کوئی کام نہیں ہوا ریلوے سائنس ہے اسلیے اس ادارے کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ہم نے 2013 میں سنجیدگی سے لیا اور اسے منافع بخش بنا کر دکھایا تھا۔