اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اچھا ہوا آڈیولیکس سامنے آ گئیں، چیف الیکشن کمشنر کی آڈیو آنے کے بعد یہ استعفیٰ دے، اب سائفر کو قوم کے سامنے لایا جائے، سائفر پر تو ابھی میں نے کھیلا ہی نہیں، شہبازشریف آفس سے پتا چلاعمران خان،اعظم خان کی بات چیت ریلیز کر دی، یہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کیخلاف ہے، سوچ رہا ہوں اسے عدالت لیکرجاؤں۔
معیشت، خارجہ پالیسی ، انسانی حقوق اور دہشتگردی کے موضوع پر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست میں پہلے فکری انقلاب آیا تھا،عمران خان علامہ اقبال شاعری کے ذریعے لوگوں کوجگارہے تھے، ہمیں اپنی غلامی کی زنجیروں کوتوڑنا ہوگا، آزادی کے بغیرمعاشرہ اونچی پروازنہیں کرسکتا، اللہ ہمیں قرآن میں حکم دے رہا ہے اپنے نبیﷺ کے راستے پر چلو، میں نے رحمت اللعامین اتھارٹی بنائی، ہمیں اپنے بچوں کو نبی ﷺ کی سیرت پڑھانا ہو گی، اس حکومت نے آکررحمت اللعامین اتھارٹی بند کردی، مدینہ کی ریاست کی بنیاد عدل اور انصاف تھی، انصاف انسان کوحقوق دیتا ہے، آزاد قوم اپنے حقوق کی حفاظت کرتی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ افسوس پاکستان ابھی تک فلاحی ریاست نہیں بن سکا، برطانیہ میں فلاحی ریاست کے اصول دیکھے، برطانیہ میں جب یہ دیکھا تو میں نے فیصلہ کیا اللہ نےموقع دیا تو مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر چلیں گے، ہیلتھ کارڈ غریب گھرانے کے لیے بہت بڑی نعمت ہے، بیماری کی وجہ سے لوگ مقروض ہو جاتے ہیں، ان کی بے حسی دیکھیں مریم کہہ رہی ہیں ہیلتھ کارڈ کو بند کر دو، شہباز شریف، مریم کو کہتا ہے ہاں ہیلتھ کارڈ کوبند کردیتے ہیں، 1960میں پاکستان مثالی ترقی کررہا تھا،غلط فیصلوں کی وجہ سے پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہوسکا، امداد پر انحصارپاکستان کی غلطی تھی، مسلم لیگ ن کی حکومت میں گزشتہ 5 سال میں ایکسپورٹ نہیں بڑھی تھی، جس نے بیڑہ غرق کیا اسی کو اب وزیر خزانہ لگا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سائفر پر ہم نے صرف کھیلنا ہے، عمران خان کی بھی مبینہ آڈیو لیک
انہوں نے کہا کہ عمران خان آج ملک کی انڈسٹریز بند ہو رہی ہے، جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھائیں گے ملک کیسے ترقی کرے گا، یہ کرپٹ مافیا ہے ان کی کوشش ملک کا پیسہ چوری کرنا ہے، بنانا ری پبلک میں بھی ایسے مذاق نہیں ہوتے، مشرف دور میں جب نواز شریف پکڑا جانے لگا تو این آر او لیکر بھاگ گیا، مجھے توسمجھ نہیں آتی یہ جوملک کے محافظ ہیں کیا ان کو نظرنہیں آ رہا کہ ملک کے ساتھ ہو رہا ہے؟ نوازشریف، زرداری خود اربوں پتی بن گئے ملک کو مقروض کر دیا، جو بھی ان لوگوں کو مسلط کررہے ہیں اس سے بڑی ملک کے ساتھ غداری نہیں ہوسکتی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اس ملک کی اخلاقیات کو تباہ کیا جا رہا ہے، مولانا رومیؒ نے کہا جب قوم اچھے برے کی تمیزختم کردے تو ختم ہوجاتی ہے، نامور ڈاکوؤں کو رجیم چینج کے بعد مسلط کر دیا گیا، انہوں نے اقتدارمیں آتے ہی 1100 ارب معاف کرائے، مریم نواز کو شرم نہیں آئی، داماد کے لیے بھارت سے مشینری منگوا رہی ہے، شرم نہیں آتی شہبازشریف کو کہتا ہے قوم کے خرچ پر گرڈ اسٹیشن بنا دیں گے، یہ ملک کے ساتھ مذاق ہورہا ہے، مسلم لیگ(ن)کی حکومت20ارب ڈالرکا بیرونی خسارہ چھوڑکرگئی تھی، ہماری حکومت20ارب ڈالرکے خسارے کو 16ارب ڈالرتک لیکرآئی۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے بڑے اچھے تعلقات تھے، کورونا کی وجہ سے چین دوسال تک مکمل بند رہا، ہماری حکومت نے کورونا ویکسین کا خرچہ بھی برداشت کیا، پانچ ماہ کے دوران جو انہوں نے پاکستان کے ساتھ کیا دشمن بھی ایسا نہیں کرسکتا تھا۔ شہبازشریف کا خاتون اینکر کو انٹرویو اس سے زیادہ شرمناک بات نہیں ہو سکتی، شہباز شریف خاتون اینکر کو ترس دلا رہا ہے کہ ہم لُٹ گئے، مارے گئے، شہباز شریف اینکر کو جوبائیڈن سمجھ کر امداد مانگ رہا تھا، قوم ارادہ کرلے ہم اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکتے ہیں، کورونا کے باوجود ہمارے دور میں پاکستان ترقی کر رہا تھا، عالمی اداروں نے ہماری کورونا کی پالیسی کو سراہا، بارودی سرنگیں ن لیگ ہمارے لیے چھوڑ کر گئیں تھی، ملک کی معیشت کے ساتھ اخلاقیات کو بھی تباہ کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اچھا ہوا آڈیو لیک ہوئی، سائفر بھی پبلک کیا جائے: عمران خان
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ شہبازشریف چاہتا ہے دنیا کے پاؤں پکڑو اور جوتے پالش کرو، امریکا کی جنگ میں شرکت اور جوتے پالش کر کے ہم نے پاکستان کو ذلیل کیا، ریمنڈ ڈیوس نے دن دیہاڑے قتل کیے کسی نے نہیں پکڑا، پاکستان اتحادی تھا اور ہمارے اوپر ہی ڈرون حملے ہو رہے تھے، ہم نے جوتے پالش کیے اس لیے نیویارک میں جا کر بھکاریوں کی طرح بھیک مانگ رہے ہیں، دنیا کی تاریخ میں کبھی کوئی قوم اس طرح نہیں بنتی، ہم نے ایک خوددار پالیسی بنانے کی کوشش کی۔ روس تو پاکستان کے مفاد کے لیے گیا تھا، برطانوی اینکرنے کہا آپ کے روس جانے پر برطانیہ بھی ناراض ہے، برطانوی اینکر کو کہا مجھے 22 کروڑعوام نے منتخب کیا ہے، میری ترجیح تو غریب عوام کو ریلیف دینا تھا، میں نے برطانیہ سے کہا ایک لاکھ کشمیری شہید ہو چکے، کبھی آپ لوگوں نے ان کا سوچا، بدقسمتی سے یہاں پرغلام ذہنیت ہے انہیں ان چیزوں کی سمجھ نہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رجیم چینج کا فیصلہ ہوا، حیرت ہوتی ہے ایجنسیزہمیں دشمن سمجھنا شروع ہوگئی ہے، پاکستان کے سنیئرز صحافی جنہوں نے لفافے نہیں لیے ان کو دشمنوں کی طرح ٹریٹ کیا جارہا ہے، ایک قبضہ گروپ ہے اس نے چینل لے لیا ہے، حیرت ہے ایجنسیز چوروں کے ساتھ کھڑی ہو گئی ہے، شہباز گل کو برہنہ کر کے مارا گیا، کون سے ملک میں ایسا مذاق ہوتا ہے، قوم سے کہتا ہوں جو نامعلوم کالز کر کے ڈرائے اسے آپ بھی ڈرائیں، قوم کو اپنے حقوق کی حفاظت کرنا ہو گی، قوم نے اپنے حقوق کے لیے کھڑا ہونا ہے، نامعلوم نمبرز والے ناؤنسز تم ہو کون ہمارے ہی ٹیکسوں پر چلنے والا ہمیں ہی دھمکیاں دے رہا ہے، جب قوم فیصلہ کر لے تو پھر کوئی اس کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا۔
آڈیولیک پر انہوں نے کہا کہ اچھا ہوا آڈیوسامنے آگئی، اب سائفرکوقوم کے سامنے لے آؤ، ڈونلڈ لو نے جو بھی باتیں کیں سائفر کو پوری قوم کے سامنے لایا جائے۔ شہبازشریف آفس سے پتا چلاعمران خان،اعظم خان کی بات چیت ریلیز کر دی، یہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کیخلاف ہے، سوچ رہا ہوں اسے عدالت لیکرجاؤں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا فیصلہ کن وقت ہے، جتنا گھٹیا چیف الیکشن کمشنر ہے اس سے زیادہ گھٹیا نہیں دیکھا، چیف الیکشن کمشنر بھگوڑے، سزا یافتہ چور سے آرڈر لے رہا ہے، کس دن استعفے منظور کرنے ہیں، ثابت ہوگیا ہے چیف الیکشن کمشنر شریف خاندان کا نوکر ہے، آڈیولیکس کے بعد چیف الیکشن کمشنرمیں شرم نہیں استعفیٰ دے، ہمارے پاس دوراستے ہیں ایک راستہ ان کے پھٹے ہوئے چور بچوں کے ساتھ یا حقیقی آزادی کا راستہ اپنانا ہے۔
سائفر پر تو ابھی میں نے کھیلا ہی نہیں، مبینہ آڈیو لیک پر عمران خان کا ردعمل
پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے ساتھ مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے آڈیو لیک پر ردعمل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سائفر پر تو ابھی میں نے کھیلا ہی نہیں، اب یہ ایکسپوز کریں گے تو کھیلیں گے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف وغیرہ نے ہی آڈیو لیک کی ہے، اچھا ہے سائفر ہی لیک ہو جائے تاکہ سب کو پتا چلے کہ کتنی بڑی سازش ہوئی ہے۔
صحافی نے ان سے سوال پوچھا کہ آڈیو لیک میں مبینہ طور پر آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے صرف کھیلنا ہے اس کا کس طرح دفاع کریں گے، اس پر عمران خان نے کہا کہ اس پر تو میں نے ابھی کھیلا ہی نہیں، اب یہ ایکسپوز کریں گے تو کھیلیں گے۔
ایک اور صحافی نے ان سے سوال پوچھا کہ خان صاحب، مذاکرات ہوں گے یا دھرنے کی کال دیں گے، اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ تمہیں ابھی انتظار کرنا پڑے گا۔
اچھا ہوا یہ آڈیو لیک ہوئی میں تو کہتا ہوں سائفر ہی لیک ہو جائے۔۔ابھی تک تو سائفر پر کھیلا نہیں۔عمران خان pic.twitter.com/6wVBCgO04K
— Umar Jutt (@UmarJavaidJutt) September 28, 2022
سائفر سے صرف کھیلنا ہے، عمران خان کی اعظم خان سے مبینہ گفتگو کی آڈیو لیک
دوسری طرف وزیراعظم ہاؤس سے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی مبینہ آڈیوز لیک ہونے کے بعد سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی مبینہ آڈیو بھی لیک ہوگئی۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کی پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے ساتھ مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے گفتگو میں انہیں اس حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔
آڈیو کی ابتدا میں مبینہ طور پر عمران خان نے کہا کہ ہم نے بس صرف کھیلنا ہے اس کے اوپر، نام نہیں لینا امریکا کا، صرف کھیلنا ہے کہ یہ تاریخ پہلے سے تھی اس کے اوپر۔
گفتگو میں مبینہ طور پر اعظم خان نے کہا کہ میں سوچ رہا تھا کہ یہ جو سائفر ہے میرا خیال ہے ایک میٹنگ اس پر کر لیتے ہیں، دیکھیں آپ کو یاد ہو تو سفیر نے آخر میں لکھا تھا ڈیمارچ کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ڈیمارچ نہیں بھی دینا تو میں نے رات کو اس پر بہت سوچا کہ اس کو کس طرح کور کرنا ہے، ایک میٹنگ کرتے ہیں جس میں شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ ہوں گے۔
آڈیو میں مزید کہا گیا کہ شاہ محمود کو کہیں گے کہ وہ لیٹر پڑھ کر سنائیں، وہ جو بھی پڑھ کر سنائیں گے اسے کاپی میں بدل دیں گے، وہ میں منٹس میں (تبدیل) کردوں گا کہ سیکریٹری خارجہ نے یہ چیز بنادی ہے۔
آڈیو میں مبینہ طور پر اعظم خان نے مزید کہا کہ بس اس کا کام یہ ہوگا کہ اس کا تجزیہ ہوگا جو اپنی مرضی کے منٹس میں کردیں گے تاکہ دفتری ریکارڈ میں آجائے اور تجزیہ یہی ہوگا کہ سفارتی روایات کے خلاف دھمکی دی گئی، سفارتی زبان میں اسے دھمکی کہتے ہیں۔‘
مبینہ طور پر اعظم خان بات کو جاری رکھتے ہوئے مزید کہتے ہیں کہ (میٹنگ کے) منٹس تو پھر میرے ہاتھ میں ہیں نا وہ پھر (اپنی مرضی سے) ڈرافٹ کرلیں گے۔
اس پر عمران خان کو یہ پوچھتے سنا جاسکتا ہے کہ ’تو پھر کس کس کو بلائیں اس میں، شاہ محمود قریشی، آپ (اعظم خان) اور سہیل (سیکریٹری خارجہ)، ٹھیک ہے تو پھر کل ہی کرتے ہیں۔
آگے اعظم خان کو مزید کہتے سنا گیا کہ تاکہ چیزیں ریکارڈ پر آجائیں، آپ یہ دیکھیں یہ قونصلیٹ فار اسٹیٹ ہیں، وہ پڑھ کر سنائے گا تو میں کاپی کرلوں گا آرام سے تو آن ریکارڈ آجائے گا کہ یہ چیز ہوئی ہے‘۔
آڈیو میں مبینہ طور پر اعظم خان نے عمران خان سے مزید کہا کہ آپ سیکریٹری خارجہ کو بلائیں تا کہ بیوروکریٹک ریکارڈ پر چلا جائے۔ جس کے بعد عمران خان کی آواز میں کہا گیا کہ نہیں تو اسی نے تو لکھا ہے سفیر نے۔
جس پر اعظم خان کو یہ کہتے سنا گیا کہ ہمارے پاس تو کاپی نہیں ہے نا۔۔۔۔۔ یہ کس طرح انہوں نے نکال دیا۔ اس پر مبینہ طور پر عمران خان نے کہا کہ یہ یہاں سے اٹھی ہے، اس نے اٹھائی ہے، لیکن خیر ہے تو غیر ملکی سازش۔