اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی سلامتی کمیٹی نے آڈیو لیکس کے معاملہ پر تحقیقات کیلئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دیتے ہوئے جدیدٹیکنالوجی اور سائبرسپیس کے موجودہ تبدیل شدہ ماحول کے تناظر اور تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی ، سیفٹی اور سرکاری کمیونیکیشنز کے محفوظ ہونے کو یقینی بنانے کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی ایک قومی ایجنڈے کے طورپر اولین ترجیح رہے گی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیراعظم ہائوس میں منعقد ہوا جس میں وفاقی وزرا کے علاوہ سروسز چیفس، حساس اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک میں تاریخی تباہ کن سیلاب متاثرین کے لئے ریسکیو ریلیف کے اقدامات اور سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں 14 جون 2022 سے ملک بھر میں سیلاب سے ہونے والی اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے ہمدردی کا اظہارکیا گیا اور فاتحہ خوانی کی گئی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے 3 کروڑ30 لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کی فوری امداد، محفوظ مقامات پر منتقلی، خوراک، علاج معالجے اورضروری اشیاءکی فراہمی کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے سیلاب متاثرین کی زندگیاں بچانے، متاثرین کی محفوظ علاقوں میں منتقلی اور سیلاب میں گھرے افراد تک خوراک اور دیگر اشیاءکی فراہمی بشمول ایڈمنسٹریشن اور اداروں کے ساتھ خاص طورپر آرمی، نیوی اور فضائیہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا اور مشکل ترین حالات میں خدمت کے جذبے کو سراہا ۔ قومی سلامتی کمیٹی نے سول سوسائٹی، میڈیا اور مخیر حضرات کے جذبے اور ایثار کی بھی بھرپور تحسین کی اور اس توقع کا اظہار کیا کہ اس کارخیر میں وہ اسی جذبے سے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے سیلاب متاثرین کی مدد کے دوران بلوچستان، لسبیلہ میں آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہونے والے افسروں اور جوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیااور کہا کہ قوم اپنے شہداءاور ان کے اہلخانہ کو سلام پیش کرتی ہے۔ قومی سلامٹی کمیٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی ایک قومی ایجنڈے کے طورپر اولین ترجیح رہے گی اوراہل وطن کی دوبارہ آبادکاری تک اِسی جذبے، توجہ اور اشتراک عمل کو برقرار رکھتے ہوئے خدمات اور اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے وزیراعظم کے ازبکستان میں حالیہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی سربراہان مملکت کی کونسل اور نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی۔ انہوں نے مختلف ممالک کے سربراہان سے وزیراعظم کی ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے آڈیو لیکس کے معاملے پر غور کیا۔
حساس اداروں کے سربراہان نے اجلاس کو وزیراعظم ہائوس سمیت دیگر اہم مقامات کی سکیورٹی، سائبرسپیس اور اس سے متعلقہ دیگر پہلوئوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ سوشل میڈیا پر زیرگردش آڈیو ز کے معاملے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔ وزیراعظم ہائوس کی سکیورٹی سے متعلق بعض پہلووں کی نشاندہی کی گئی اور ان کے تدارک کے لئے فول پروف انتظامات کے بارے میں بتایاگیا۔
اجلاس کو آگاہ کیاگیا کہ وزیراعظم ہائوس سمیت دیگر اہم مقامات، عمارات اور وزارتوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کی کسی صورتحال سے بچا جاسکے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے مشاورت کے بعد سائبرسکیورٹی سے متعلق’’لیگل فریم ورک‘‘ کی تیاری کا فیصلہ کیا اور اس ضمن میں وزارت قانون وانصاف کو لیگل فریم ورک کی تیاری کی ہدایت کی۔
قومی سلامتی کمیٹی نے آڈیو لیکس کے معاملہ کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری دی ۔
وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ خان اس کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے اتفاق کیا کہ جدیدٹیکنالوجی اور سائبرسپیس کے موجودہ تبدیل شدہ ماحول کے تناظر اور تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی ، سیفٹی اور سرکاری کمیونیکیشنز کے محفوظ ہونے کو یقینی بنانے کا جائزہ لیا جائے تاکہ سکیورٹی نظام میں کوئی رخنہ اندازی نہ ڈال سکے۔