اسلام آباد: (دنیا نیوز)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی جانب سے دائر کی گئی سپرداری کی درخواست منظور کر لی۔
شہباز گل کی سپرداری کی درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی، شہباز گل کی جانب سے علی بخاری عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
عدالت نے شہباز گل کا شناختی کارڈ، عینک، اے ٹی ایم کارڈ اور روزمرہ کی اشیاء واپس کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے 31 اشیا کی فہرست سے جزوی ضروری اشیا شہباز گل کو واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کو متنازع اشیاء کو تفتیش کے لئے رکھنے تک اختیار دیا جاتا ہے۔
سیشن عدالت نے شہباز گل سپرداری کیس کی مزید سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
قبل ازاں اسلام آباد کی ایف ایٹ کچہری آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے کہا کہ مریم نواز نے کہا تھا کہ پاسپورٹ مل گیا، جب بھی بیرون ملک نہیں جاؤں گی مگر مریم نواز کو جیسے ہی پاسپورٹ ملا لندن چلی گئیں اب وہ باہر بیٹھ کر عورت کارڈ کھیلیں گی۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ گاؤں میں 30 طلباء کی کلاس تھی، میں واحد تھا جو کالج تک پہنچا، جتنے پیسے لے کر پی ٹی آئی اراکین لوٹے ہوئے، اتنے پیسے میں تین چار ماہ میں کما لیتا تھا، حوالات میں بیٹھ کر میری آنکھیں کچھ سوچ رہی تھیں، اب سمجھ آئی کہ سیاست میں لوگ کرپشن کیوں کرتے ہیں[ سیاستدان کرپشن کے لیے بنے ہوئے ہیں، اپنے کیسز سے بچنے کے لئے سیاستدان کرپشن کرتے ہیں۔
ن لیگی رہنما مریم نواز شریف سے متعلق شہباز گل نے کہا کہ مریم نواز نے کہا تھا کہ پاسپورٹ پلیٹ میں ملا تو پھر بھی نہیں جاؤں گی، مریم نواز کو جیسے ہی پاسپورٹ ملا لندن چلی گئیں، مریم نواز اب باہر بیٹھ کر عورت کارڈ کھیلیں گی۔
صحافی نے سوال کیا کہ جیل میں آپ کے ساتھ تشدد ہوا، مقدمہ درج کروائیں گے؟ جس پر شہباز گل نے کہا کہ میرے وکلاء جو کہیں گے اس کے مطابق چلوں گا۔