توشہ خانہ کیس : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نا اہل

Published On 21 October,2022 01:57 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو نااہل قرار دیدیا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے سنائے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے، عمران خان کی جانب سے جمع کرایا گیا جواب درست نہیں تھا، عمران خان کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے ہیں، ان کی قومی اسمبلی کی نشست کو خالی قرار دیا جاتا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عمران خان صادق اور امین نہیں رہے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ فیصلے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین تاحیات یا پانچ سال کے لیے نا اہل نہیں ہوئے۔بلکہ مذکورہ اسمبلی کی باقی ماندہ مدت کے لیے نا اہل ہوئے ہیں۔ سابق وزیراعظم کو ترسیٹھ ون پی کے تحت نا اہل کیا گیا ہے۔ 

تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کر دیا

 دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری اور شہباز گل نے عمران خان سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح آج یہ فیصلہ ہوا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، آج پاکستان کے 22 کروڑ عوام کے خلاف فیصلہ سنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر کو پی ڈی ایم میں شامل کیوں نہیں جاتا؟ ہمیں الیکشن کمیشن سے پہلے بھی کوئی امید نہیں تھی، آج پاکستان میں انقلاب کی ابتدا ہوگئی ہے، ان ایوانوں کو الٹا کر ہی ملک کے آئین کو بچایا جاسکتا ہے۔

شہباز گل نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ نواز شریف نے لکھا اور ان کے ذاتی ملازم نے اس پر دستخط کر کے سنایا، عوام اس فیصلے کو ہر لحاظ سے مسترد کرتے ہیں۔

فیصلہ آنے سے قبل الیکشن کمیشن کے دروازے بند کر دیئے گئے تھے اور کسی کو بھی اندر آنے نہیں دیا گیا تاہم پی ٹی آئی رہنما گیٹ پھلانگ کر اندر داخل ہوتے رہے۔ اسد عمر، فواد چودھری اور عمر ایوب بھی گیٹ پھلانگ کر الیکشن کمیشن میں داخل ہوئے۔

کیس کا پس منظر

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے سپیکر راجا پرویز اشرف نے اگست کے اوائل میں توشہ خانہ کیس کی روشنی میں عمران خان کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن کو ایک ریفرنس بھیجا تھا۔

ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔

اپریل کے آغاز میں سابق وزیر اعظم نے توشہ خانہ میں ملنے والے تحائف کے تنازع پر ایک غیر رسمی میڈیا گفتگو کے دوران جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ان کے تحفے ہیں اور یہ ان کی مرضی ہے کہ انہیں رکھنا ہے یا نہیں۔

 
 
Advertisement