راولپنڈی جلسہ: کپتان گولیاں کھا کر بھی ڈٹ کر کھڑا ہے: پی ٹی آئی رہنماؤں کا خطاب

Published On 26 November,2022 04:40 pm

راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے راولپنڈی میں ہونے والے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سینئر رہنماؤں نے کہا ہے کہ سب کان کھول کرسن لیں پاکستانی قوم سرجھکانے کوتیارنہیں۔ ہمارا کپتان گولیاں کھا کر بھی ڈٹ کر کھڑا ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین لانگ مارچ میں شرکت کے لیے راولپنڈی پہنچ گئے ہیں۔ وہ نجی طیارے کے ذریعے لاہور سے راولپنڈی پہنچے اور ان کے طیارے نے نور خان ایئربیس پر لینڈ کیااس کے بعد وہ جلسے گاہ پہنچ گئے۔ 

ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو 26 نکات پر جلسے کی اجازت دے دی ہے جس کے مطابق پی ٹی آئی کو رات بارہ بجے سے پہلے جلسہ گاہ کو خالی کرنا ہوگا۔

شیخ رشید

 راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف کے پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ راولپنڈی کوفخرہے آج ہم میزبان ہے، کہاں ہے رانا ثنا نکل کر آؤ، عوام کا سمندررانا ثنا کواٹھا کرلے جائے گا۔ آج اہم بات کہنا چاہتا ہوں، آٹھ ماہ تک اپنی زبان کو بند رکھا، ہماری لڑائی فوج نہیں بلکہ نواز شریف، شہبازشریف، زرداری اور فضل الرحمان سے ہے، ملک میں سیاسی طوائفوں کا بازار لگا، لوگوں کی قیمت لگا کرعمران خان کی حکومت کوگرایا گیا، آج ملک کی معیشت تباہ ہو رہی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ راولپنڈی نسلی اور اصلی لوگوں کا شہرہے، ملک کا غریب آدمی مرگیا ہے، اسحاق ڈار جھوٹ بول رہا ہے، کوئی ایل سی نہیں کھل رہی، جھوٹوں کوآئینی طریقے سے نکالنا چاہتے ہیں۔ ملک کی معیشت ڈوب رہی ہے، جب معیشت ڈوبتی ہے تو قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوجاتا ہے، تین سپرپاورکے ساتھ پاکستان کا بارڈرلگتا ہے۔ فوج نے کہا ہے سیاست میں کبھی حصہ نہیں لیں گے، ملک ڈوب رہا ہے، ہماری کسی چینلزسے نہیں گینگ آف فائیو سے لڑائی ہے، نوازشریف، شہباز شریف،زرداری،مولانا فضل الرحمان سےلڑائی ہے۔ بہت اچھا فیصلہ ہے فوج سیاست میں نہ آئے، جب فوج سیاست میں نہیں آئے گی تو پی ڈی ایم کا جنازہ نکل جائے گا،13جماعتوں کا ایک ہی نام چوراورڈاکوہے، چوروں، ڈاکوؤں کو ملک پر مسلط کر دیا ہے، کوئی جیرا بلیڈ مسلط کر دیتے تو قوم ردعمل نہ دیتی، قوم ردعمل اس لیے دے رہی ہے قوم نے انہیں مسترد کردیا ہے۔ ہم تمام مذاکرات کے دروازے کھولنا چاہتے ہیں لیکن شرط الیکشن کی تاریخ دی جائے، ڈوبتی کشتی کوصرف عمران خان بچاسکتا ہے، یہ ملک ڈوب رہا ہے، ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے، آج جوبھی عمران خان فیصلہ کریں گے لبیک کہیں گے۔ یہ چور،ڈاکوسامراج کے ایجنٹ ہیں۔

شہباز گل

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا کہ ہم فوج کے خلاف پہلے تھے نہ آئندہ کوئی بات کریں گے، نئے آرمی چیف سے ارشد شریف کی فیملی کو بڑی امیدیں ہیں، ہم امید کرتے ہیں ارشد شریف کی فیملی کوانصاف ملے گا۔

فواد چودھری 

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چودھری نے کہا کہ ہمیں امید ہے ادارے کے اندر تبدیلی آئے گی، ہم چاہتے ہیں تاریخ کو ٹھیک کیا جائے۔ ہمارا کوئی مطالبہ غیر جمہوری نہیں، عوام کا فیصلہ تسلیم کرو ملک میں عام انتخابات کا اعلان کرو، اگرآپ لوگوں کے ساتھ عوام ہے تو میدان میں آ کر مقابلہ کرو، ملک میں جبر کا خاتمہ ہو رہا ہے، فیصلہ جوبھی ہو ہم عمران خان کے پیچھے کھڑے ہیں، شہبازشریف کوپتا چلا عمران خان آرہا ہے توترکیہ بھاگ گیا۔

انہوں نے کہا کہ آج کے جلسے میں لوگ واپس جانے کے لیے نہیں آئے، ملک کی تاریخ کودرست کیا جائے،8 ماہ پہلے ہمارے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا، شہبازشریف آپ واپس آؤہم آپ کوایئرپورٹ پرملیں گے۔
مراد سعید

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید نے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گولیاں مار کر بھی یہ عمران خان کو شکست نہیں دے سکے۔ جوانصاف کا مطالبہ کرے اس پرتشدد کرتے ہیں، اگرملک سے محبت کرنا بغاوت ہے تو ہم سب باغی ہیں، تم نے ملک کے ساتھ غداری کی اور ملک کا سودا کیا، اللہ کی زمین پرخدا بننے کی کوشش مت کرو۔ پاکستانیوں آپ کی جرات،حوصلے وہمت کوسلام پیش کرتا ہوں، اسی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑے رہنا ہے، ہم سب عہد کرتے ہیں ملکی خودمختاری، حقیقی آزادی کے لیے ہر ممکن جدوجہد کریں گے، پاکستان کے خلاف اندرونی وبیرونی سازشوں کا مل کرمقابلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کے قاتلوں کوہم عبرت کا نشان بنائیں گے، ارشد شریف کا خون ناحق کیا گیا، عمران خان کی حکومت کوسازش کے تحت ہٹایا گیا، امریکا کی غلامی کرنا بغاوت ہے توہم سب باغی ہیں۔

پرویز خٹک 

سابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ سب سے پہلے آپ سب کو مبارکباد دیتا ہوں، آپ کے جذبے سے یقین ہوگیا آپ نیا پاکستان چاہتے ہیں، کیا ہمارے بزرگوں نے پاکستان اس لیے بنایا تھا یہاں غنڈہ گردی ہو؟ کیا قائداعظمؒ،علامہ اقبالؒ نے اس لیے پاکستان بنایا تھا، اگر ہم خاموش رہے تو یہ ڈاکو پاکستان کو لوٹتے رہیں گے، کب تک پاکستانیوں ان ڈاکوؤں کوبرداشت کروگے، یہ ڈاکو ملک میں باریاں لے رہے تھے، عمران خان نے ان ڈاکوؤں سے لوٹ مار کا حساب مانگا ہے، انہوں نے عمران کوراستے سے ہٹانے کے لیے کیسزبنائے۔ بزدلوں آؤمیدان میں آکرعمران کا مقابلہ کرو، ملاقاتوں میں یہ کہتے ہیں الیکشن ہوئے تو وہ ہار جائیں گے، پاکستانیوں کوچور، ڈاکو نہیں، عمران خان جیسا وزیراعظم چاہیے، جومرضی کرلیں ہماری ضد ہے ہم نے عمران خان کو لانا ہے، ابھی بھی وقت ہے سمجھ جاؤ، جس دن یہ قوم انقلاب کی طرف نکلی تو پھر کیا کرو گے؟ بہت ہو گیا بہت چوری کرلی اب عوام کو اپنے لیڈر کو منتخب کرنے کا موقع دو، عمران خان جوبھی اعلان کریں گے خوشی سے قبول کریں گے، ارشد شریف، اعظم سواتی کے ساتھ ظلم ہوا، ایسا سب کچھ زندگی میں نہیں دیکھا تھا، عقل کے ناخن لوہم پرامن شہری ہے، ڈرپوک لوگوں کواب خواب میں بھی عمران خان نظرآتا ہے، ڈرپوک،بزدلوں الیکشن میں آکرعمران کا مقابلہ کرو۔ ہماری جدوجہد ان کوکرسی سے ہٹانے تک جاری رہے گی، ہم نے آرام نہیں کرنا ان چوروں سے پاکستان کی جان چھڑانی ہے۔

اسد عمر

سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد عمر نے کہا کہ مینارِ پاکستان جلسے میں عمران خان سے کہا تھا سڑکیں چھوٹی پڑ گئی ہیں، آج پھرسڑکیں چھوٹی پڑگئی ہیں، آج پاکستان تاریخی موڑ پر کھڑا ہے، دو راستے ہے ایک ماضی کا بزدلی اور بدحالی کا راستہ ہے، دوسرا راستہ غیرت، دلیری، خودداری، خوشحالی کا راستہ ہے، پاکستان کے فیصلے اب بند کمروں میں نہیں ہو سکتے، یہی سوال قوم اور ریاست کے سامنے بھی ہے، ہمارے لیے محترم ہے، معذرت کے ساتھ عوام کو نظر آ رہا ہے، اعلیٰ عدلیہ میں بھی انصاف کے دروازے بند نظرآرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ارشد شریف، اعظم سواتی کی انصاف کی اپیلوں کو نظرانداز کیا گیا، ارشد شریف کے لیے عدالت کے دروازے نہیں کھولے گئے، جج صاحب! ارشد شریف کے بچے انصاف چاہتے ہیں، سب سے بڑی پارٹی کے لیڈر پر قاتلانہ حملہ ہوا، عمران خان کی ایف آئی آرنہیں کاٹی گئی، کیا جج صاحبان آپ کویہ ناانصافی نظرنہیں آرہی، عوام سے پوچھتا ہوں کیا یہ انصاف ہورہا ہے؟ معززجج صاحبان کا احترام کرتے ہیں، افواج پاکستان نے دہشت گردی کی خلاف جنگ میں بے شمارقربانیاں دیں، ہم سب فوج کی عزت کرتے ہیں، کیا فوج کوسیاست کے اندر مداخلت کرنی چاہیے، کیا کوئی ماں فوج میں اس لیے اپنے بچے کو بھیجتی ہے کہ وہ فون کرے آپ نے کس پارٹی کے ساتھ کھڑا ہونا یا نہیں، کیا یہ فوج کی بے توقیری نہیں ہے، پاکستان کی ریاست کے لیے یہ سوچنے کا وقت ہے، پاکستان کے عوام نے فیصلہ کرلیا ہے غلامی منظور نہیں، سب کان کھول کرسن لیں پاکستانی قوم سرجھکانے کوتیارنہیں۔ اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈریں گے، حقیقی آزادی کے لیے اپنے کپتان کے ساتھ جدوجہد کریں گے، پاکستانیوں ڈروگے تو نہیں، ہمارا کپتان گولیاں کھا کربھی کھڑا ہے، یہ بزدل عمران خان کو موت سے ڈراتے ہیں، یہ بزدل نہیں جانتے زندگی موت کی طاقت صرف اللہ کے پاس ہے۔ وعدہ کررہا ہوں جب تک کپتان کھڑا ہےایک قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

شاہ محمود

راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پنڈی والوں تھک تو نہیں گئے، ابھی تو خان نے آنا ہے پیغام لیکر آنا ہے، سب سے پہلے اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، آج اللہ نے اس منصوبے کو ناکام کردیا جس کی وزیر آباد میں کی تھی، عمران خان اس تاریخی اجتماع سے خطاب کریں گے، قافلے ابھی راستوں میں ہیں اور پنڈی، مری روڈ بھر چکے ہیں، یہ ہے کشش اس سچے لیڈر کی جس نے سب کچھ نئے پاکستان پر داؤ پر لگا دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مری روڈ پر چالیس سالہ سیاسی زندگی میں ایسا نظارہ نہیں دیکھا، انشا اللہ پر امید ہوں اس کا ثمر آنے والی نسلوں کو ملے گا، باشعور شہریوں کا دل کی اتھاہ گہرائیوں سے شکر گزار ہوں، ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کا بھی شکر گزار ہوں، ایک جلسہ سٹیج، ایک نیچے، دوسرا جلسہ گاہ کے باہر ہے، ہمارے کارکنوں کو ڈرانے کے لیے روزانہ ایک پریس کانفرنس کی جاتی تھی، پریس کانفرنس میں کہا جاتا تھا بڑا خطرہ ہے، سلام ہے بچوں، بہنوں، بیٹیوں کی جرات کو، رانا ثنا اللہ دیکھ لو کیا یہ لوگ تمہیں ڈرے ہوئے لگ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا دھمکیاں دیتے جاؤ ہمارے حوصلے بڑھتے جائیں گے، وزیر آباد میں جو کچھ ہوا خیال تھا یہ قافلہ ٹوٹ جائے گا، میری نگاہ دیکھ رہی ہے حد نگاہ تک لوگ ہی لوگ ہیں، سب سے قیمتی چیز انسان کی جان ہے، عمران جان ہتھیلی پر رکھ کر وزیر آباد اور آج راولپنڈی پہنچا، عمران خان کی منزل اقتدار نہیں حقیقی آزادی ہے، عمران خان کو قوم پر اعتماد ہے مایوس نہیں کرے گی، عمران خان نے 26 سال پہلے سفر شروع کیا تھا آج اس میں نیا موڑ آچکا ہے، قوم اور عمران خان کو بھی آج بڑا فیصلہ کرنا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں اس کرپٹ نظام سے آزادی چاہیے، کیا آپ لوگوں کو ناانصافی والا کرپٹ نظام قبول ہے؟ کہتے ہیں معیشت ڈوبتی ہے تو ڈوب جائے اقتدار نہ جائے، ان کا خیال ہے کہ یہ کرسی سے چمٹے رہیں گے، نواز شریف، شہباز شریف، زرداری کا خیال ہے کہ الیکشن میں تاخیر ہوئی تو عمران مقبول نہیں رہے گا، آج فیصلہ کن وقت ہے، آج عمران خان اور قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا، لاہور لبرٹی سے پنڈی تک قوم تیار ہے، کیا پاکستانیوں تم اس نظام کومسترد کرنے کے لیے تیارہو، کیا حقیقی آزادی کے لیے تیار ہو، نئے پاکستان کی بنیاد رکھنے کے لیے تیار ہو۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کبھی کہتے ہیں عمران کو ڈس کوالیفائی کردیں گے، جب تک قوم کا بچہ، بچہ عمران کے ساتھ ہے تمہارے عزائم خاک میں مل جائیں گے، عمران خان کے حوصلے کو سلام پیش کرتا ہوں، قابل فخر ہے وہ ماں جس نے اس بیٹے کوجنم دیا، قابل فخر ہے وہ بیٹا جو بک نہیں رہا نا جھک رہا ہے۔

 اعظم سواتی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹراعظم سواتی نے کہا کہ 13 نوسرباز ملک کا 1100ارب کھا گئے۔ قوم کو یہ بتاؤ نیب قانون کوکس نے تبدیل کیا۔

 

راولپنڈی میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ عمران کے دورمیں چھ فیصد پرمعیشت گروتھ کررہی تھی۔ تم نے میرے کپتان کی حکومت کوگرایا۔ رجیم چینج کے مرکزی کردارو بتاؤ تمہیں آگاہ بھی کیا تھا۔

 

اعظم سواتی نے کہا کہ آٹھ ماہ میں معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ بتاؤ کس نے تباہ کی۔ انہوں نے معززجج صاحبان سے بھی سوال کیا کہ بتائیں عمران خان کی ایف آئی آردرج کیوں نہیں ہورہی۔

 

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جنرل باجوہ کہہ گئے اب سیاست میں میں کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔ جنرل باجوہ جاتے جاتے بتا دیں ارشد شریف کوفروری کے بعد کس نے قتل کیا اورعمران خان پرقاتلانہ حملہ کس نے کیا؟

 

عمران خان بلٹ پروف جیکٹ پہنیں، نقل و حرکت خفیہ رکھی جائے: پولیس کا مراسلہ

راولپنڈی میں جلسے سے قبل پولیس نے پی ٹی آئی قیادت کو تحریری طور پر سکیورٹی ہدایات سے آگاہ کردیا۔

پولیس حکام کی جانب سے پی ٹی آئی قیادت کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وی آئی پی سکیورٹی کے لیے پولیس کی ہدایات پرعمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

راولپنڈی پولیس نے اپنے مراسلے میں کہا ہے کہ عمران خان کے لیے بلٹ پروف روسٹرم کویقینی بنایا جائے اور چیئرمین پی ٹی آئی لازمی بلٹ پروف جیکٹ کا استعمال کریں جبکہ عمران خان کسی عوامی مقام پر گاڑی سے باہر نہ نکلیں۔

راولپنڈی پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے مراسلے میں مزید کہا گیا ہےکہ روایت کے برعکس عمران خان کی نقل و حرکت کو خفیہ رکھا جائے۔

مرنے کے خوف پر قابو پالیا،عمران خان

اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ سیاست میں جب سے آیا تب سے جان کو خطرہ ہے اور اب مرنے کے خوف پر قابو پالیا، حملے کے بعد دوبارہ سے لانگ مارچ جوائن کرنے کیلئے بیتاب ہوں۔

برطانوی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے کیونکہ چوروں کا ٹولہ ہم پر مسلط کیا گیا، ملک میں ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں، راولپنڈی اپنی قوم کیلئے جا رہا ہوں اور جلسے کا مقصد پیغام دینا ہے کہ قوم جاگ گئی ہے اور اسے آزاد کیا جائے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میری اہلیہ کو مجھ پر حملے کا ٹی وی سے پتا چلا، اہلیہ کو لگا میں ٹھیک ہوں، انھیں اندازہ نہیں تھا کہ مجھے 3 گولیاں لگی ہیں، قاتلانہ حملے میں بچنا بہت مشکل تھا، خوش قسمتی سے بچ گیا ہوں، قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے اب بھی طاقتور عہدوں پر ہیں۔ وزیر آباد میں فائرنگ مجھ پر پہلا قاتلانہ حملہ نہیں، سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورہ کے دوران میرے ہیلی کاپٹر کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی، پائلٹس نے مجھے بتایا ہیلی کاپٹر کے فیول میں گڑ بڑ کی گئی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ فوری انتخابات کا انعقاد نہیں ہوتا تو مجھے فرق نہیں پڑتا، ہماری مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے، ملک بھی میرا اور فوج بھی میری ہے۔ رجیم چینج سازش کی وجہ سے امریکا سے تعلقات نہیں توڑ سکتا، امریکا اور پاکستان کے تعلقات ہمارے لئے بہت اہم ہیں۔