راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) سابق سینیٹر اور وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی خالہ بیگم نجمہ حمید طویل علالت کے بعد 78 برس کی عمر میں وفات پاگئیں۔
بیگم نجمہ حمید پاکستان مسلم لیگ کی راہنما رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کی بڑی بہن اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی خالہ تھیں، متوفیہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما اور راولپنڈی میں پارٹی کی پہچان تھیں، وہ مسلم لیگ (ن) شعبہ خواتین کی صدر بھی رہیں۔
نجمہ حمید دو بار وہ سینٹ آف پاکستان کی رکن بھی رہیں، انہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف اور ان کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے انتہائی قریب سمجھا جاتا تھا، بیگم کلثوم کی سیاسی جدوجہد کے موقع پر بیگم نجمہ حمید نے ان کے ہمراہ بھرپور سیاسی جدوجہد میں حصہ لیا۔
مرحومہ کی زندگی پر مختصر نظر
بیگم نجمہ حمید 18 مارچ 1944میں ملتان میں پیدا ہوئی تھیں، وہ پیدائشی مسلم لیگی تھیں، پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کی اہلیہ بیگم رعنا لیاقت علی خان اور بیگم فیروز خان نون کے ساتھ وہ مسلم لیگ کے لئے خدمات انجام دیتی رہیں۔
انہوں نے تمام عمر پاکستان مسلم لیگ کے ساتھ بسر کی، ان کی سیٹلائٹ ٹاؤن راولپنڈی میں واقع رہائش گاہ پر بیگم کلثوم نظربند رہیں، بیگم نجمہ حمید کا گھر ہمیشہ سیاسی سرگرمیوں کا مرکز رہا، وہ ایک بہادر اور ذہین سیاسی رہنما کے طور پر جانی جاتی تھیں۔
مرحومہ نے سوگواران میں تین بیٹے چھوڑے ہیں، بیگم نجمہ کی نماز جنازہ (آج) ہفتے کو راولپنڈی میں ادا کی جائے گی۔
وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات کا اظہارِ افسوس
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ اور وزیر اطلاعات مریم اونگزیب نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر رکن بیگم نجمہ حمید کے انتقال پر دکھ اورافسوس کااظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت کی۔
رانا ثناء للہ نے کہا کہ بیگم نجمہ حمید کی رحلت پر دلی رنج ہوا، وہ مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما اور سابق سینیٹر تھیں، وفاقی وزراء نے مرحومہ کی مغفرت اور بلند درجات کے لیے بھی دعا کی۔