اسلام آباد: ( دنیا نیوز ) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان سنگاپور کے ساتھ دوطرفہ طور پر اور آسیان کے تناظر میں اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، دنیا کو پاکستان کے بارے میں پر اپنی رائے کو بدلنے کی ضرورت ہے۔
سنگاپور کے دورہ کے موقع پر کثیر خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 220 ملین آبادی میں سے 114 ملین آبادی 25 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، پاکستان میں آن لائن تجارت میں اضافہ ہو رہا ہے، 2021 میں پاکستانی ای کامرس مارکیٹ میں 45 فیصد اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سنگاپور اور پاکستان کے درمیان تجارت میں مل کر کام کرنے کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں، سنگاپور کی آزادی کے فوراً بعد پاکستان اسے تسلیم کرنے والے اولین ممالک میں شامل تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن کمیونٹی نے ابتدائی سالوں میں سنگاپور کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، دونوں ممالک کی قیادت نے ماضی میں اعلیٰ سطح کے دوروں کا تبادلہ کیا، جس کے تناظر میں شہید بے نظیر بھٹو نے 1995 میں پاکستان کی وزیر اعظم کی حیثیت سے سنگاپور کا دورہ کیا تھا۔
انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ پاکستان اور سنگاپور کے دوطرفہ تعلقات کی بحالی اور دو طرفہ تبادلوں کو تیز کرنے کے لیے سنگاپور کا دورہ کررہا ہوں، پاکستان سنگاپور کے ساتھ باہمی تعلقات کو تمام جہتوں میں مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے ایک اور سوال پر کہا کہ دنیا کو پاکستان کے بارے میں اپنی رائے کو بدلنے کی ضرورت ہے، پاکستان کی ای کامرس مارکیٹ سے 2022 میں 7.67 ارب ڈالرکی آمدن متوقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت سے فری لانسرز آئی ٹی، ٹیلی کام، ای کامرس، ڈیٹا اینالیٹکس، مالیاتی خدمات، موسیقی اور صحت میں خدمات فراہم کر رہے ہیں، سنگاپور اور دیگر آسیان ممالک آئی ٹی سے متعلق سرگرمیوں اور مالیاتی خدمات میں ہمارے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بے پناہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان آسیان کا سب سے پرانا سیکٹرل ڈائیلاگ پارٹنر ہے اور وہ آسیان کے ساتھ مکمل ڈائیلاگ پارٹنرشپ کو اپ گریڈ کرنا چاہتا ہے۔