کونسی پارٹی مقبول ہے، اسلام آباد کے بلدیاتی الیکشن میں پتا چل جائے گا: طارق فضل

Published On 10 January,2023 06:29 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چودھری نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا 31 دسمبر کو بلدیاتی الیکشن کرائے جائیں، بارہ چودہ گھنٹے کے اندر الیکشن کرانے کا حکم دیا گیا تھا، انتظامی بنیادوں پر الیکشن کرانا ممکن نہیں تھا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طارق فضل چودھری نے کہا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن 31 دسمبر کو ہونا تھے، 27 دسمبر کو الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن کو ملتوی کر دیا تھا، اسلام آباد کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے، اسلام آباد کی یونین کونسل کی تعداد کو بڑھایا گیا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے یونین کونسل کی تعداد بڑھانے کی دستاویز مانگی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا اسلام آباد کے میئر کو مکمل بااختیار بنائیں گے، اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کے بعد میونسپل کارپوریشن ایک ماڈل ہو گی، الیکشن ہوگا تو پتا چل جائے گا کونسی جماعت مقبول جماعت ہے، مسلم لیگ (ن) کے پاس امیدوار پورے نہ ہونے کا جھوٹا پروپگنڈا کیا جا رہا ہے، ہمارے پاس امیدوار پورے ہیں، عدلیہ کے خلاف شرمناک ٹرینڈ چلائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے جو بھی عدالت کا فیصلہ ہو گا من و عن قبول کیا جائے گا، پی ٹی آئی عدالتوں سے مرضی کے فیصلے لینا چاہتی ہے، کوئی بھی ادارہ پی ٹی آئی کے مذموم ہتھکنڈوں سے محفوظ نہیں، سول بنچ کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن انٹرا کورٹ اپیل میں گئے، اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے۔

طارق فضل چودھری نے کہا تحریک انصاف عدالتی کارروائی پر اثر انداز ہو رہی ہے، ابھی تو فیصلہ آیا نہیں لیکن اسے متنازع بنایا جا رہا ہے، جھوٹے پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہیں، پہلے یہ سوشل میڈیا پر افواج پاکستان پر حملہ آور ہوئے تھے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے تحریک انصاف کو ریلیف ملا۔