لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری پر سیاسی جماعتوں میں ڈیڈ لاک برقرار ہے جس کے بعد گیند اب الیکشن کمیشن کے کورٹ میں چلی گئی۔
پارلیمانی پارٹی کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر کا حتمی فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں ایک بار پھر 2018ء جیسی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، 5 برس قبل بھی حکومت نے نگران وزیر اعلیٰ کیلئے جسٹس (ر) سائر علی اور ایڈمرل (ر) ذکا اللہ کے نام تجویز کیے تھے۔
اپوزیشن کی جانب سے ایاز امیر اور حسن عسکری کو نامزد کیا گیا تھا، فریقین کے متفق نہ ہونے پر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا گیا تھا، الیکشن کمیشن کی جانب سے حزب اختلاف کے حسن عسکری عہدے پر فائز ہوئے، وہ بطور نگران وزیر اعلیٰ انتخابات کے انعقاد میں کامیاب رہے۔
آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے نگران وزیر اعلیٰ کے تقرر کے لیے چیف الیکشن کمشنر نے اہم اجلاس کل بلا لیا، اجلاس میں عہدے پر تقرری کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے دیئے گئے دو، دو ناموں پر غور ہو گا۔
حکومت کی جانب سے احمد نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ کے نام تجویز کئے گئے ہیں جبکہ حزب اختلاف نے محسن رضا نقوی اور احد چیمہ کو نامزد کر رکھا ہے۔