لاہور: (دنیا انویسٹی گیشن سیل) پاکستان کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ایک ہی روز ڈالر کی قیمت میں ریکارڈ 24.54 روپے کا اضافہ ہوا۔
گزشتہ روز ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 10.63 فیصد کمی واقع ہوئی،تاریخی اعتبار سے روپے کی قدر کو دیکھا جا ئے تو سٹیٹ بینک کے جاری کردہ دستاویزات کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے اگست 1947 سے جولائی 1955 تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 3.31 روپے رکھی ، تاہم اگست 1955 میں روپے کی قدر میں 44.2 فیصد کا اضافہ کرتے ہوئے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت 4.77 روپے ہو گئی،سٹیٹ بینک نے پھر اگست 1955 سے اپریل 1972 تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت کو 4.77 روپے پر مستحکم رکھا۔
مئی 1972 میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 130.8 فیصد گراوٹ ریکارڈ ہوئی، مئی 1972میں ڈالر 6.24 روپے اضافے کے ساتھ 11.01 روپے پر پہنچ گیا، جسے سٹیٹ بینک نے جنوری 1973 تک مستحکم رکھا ، سٹیٹ بینک کی جانب سے فروری 1973 سے دسمبر 1981 تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت کو 9.91 روپے پر مستحکم رکھا گیا۔
جنوری 1982 سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل ردوبدل نظر آ رہا ہے ، جبکہ سٹیٹ بینک کی جانب سے بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت کو مستحکم کرنے کا عمل رک چکا ہے ۔
سٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق رواں سال کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 29 روپے اضافے کے ساتھ 255.43 روپے پر پہنچ چکی ہے ، یوں صرف 26 دنوں کے دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 12.81 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
2001 سے 2022 تک کی بات کی جائے تو اس عرصہ کے دوران 18 سالوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے ، جبکہ صرف 4 سال ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ان چار سالوں کی بات کی جائے تو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں سال 2002 میں 3 فیصد، 2003 میں 1.4 فیصد، 2014 میں 4.3 اور 2016 میں 0.11 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے ، اسی طرح سال 2008میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 26.6 فیصد ، 2018 میں 25.4 فیصد جبکہ 2022 میں 28.4فیصد کمی ریکارڈ ہوئی تھی۔