لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ایک طرف گرفتاریاں، دوسری طرف اے پی سی میں شمولیت کی دعوت دیتے ہیں، اے پی سی میں جانے کے حوالے سے ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
دنیا نیوز کے پروگرام نقطہ نظر میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر اے پی سی کرانی ہے تو اس کا بھی ایک ماحول بنانا ہو گا، جب اے پی سی بلانی ہو تو صوبے میں جا کر نمک پاشی نہیں کرتے، انہوں نے خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا۔
فرخ حبیب نے کہا کہ بندہ پہلے گرفتار کرتے ہیں اور پھر ایف آئی آر کاٹتے ہیں، تحریک انصاف ایک بڑی جماعت ہے اسے اگنور نہیں کیا جا سکتا، نیب ترمیم کے ذریعے نیب کا ادارہ ویسے ہی ختم ہو گیا ہے، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں ان کا فاشسٹ چہرہ نظر آیا، رجیم چینج کے بعد پارلیمنٹ لاجز نہیں گیا میرا سامان ضرور پڑا تھا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ سے ہم خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے حوالے سے آواز اٹھا رہے تھے، موجودہ حکومت نے مراد سعید کے بیان کو سنجیدہ نہیں لیا، خیبرپختونخوا واحد صوبہ ہے جو سب سے زیادہ متاثر ہوا، خیبرپختونخوا نے 9 سال میں سکیورٹی پر 600 ارب خرچ کیا۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ خیبر میڈیکل کالج کے اندر ڈی این اے لیبارٹری کا قیام تحریک انصاف دور میں ہوا، شہباز شریف لیبارٹری نہ بنانے کے حوالے سے غلط پروپیگنڈا کر رہے ہیں، انہوں نے صحت کارڈ کا 400 ارب روک دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک کا احتجاجاً اعلان کیا ہے، میرے خلاف مضحکہ خیز ایف آئی آر کاٹی گئیں، میں نے بغیر نمبر پلیٹ ویگو ڈالے کو روکا تھا، ہم رضا کارانہ طور پر اپنے آپ کو پیش کریں گے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ دونوں گورنرز بھاگ گئے، الیکشن کی تاریخ نہیں دے رہے، ملک میں آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔