لاہور: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ میں سہولیات سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی، چیف سیکرٹری، سیکرٹری ہیلتھ پنجاب، متعلقہ حکام، مجیب الرحمن شامی اور دیگر بورڈ ممبران نے شرکت کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہیپاٹائٹس پروینشن اینڈ ٹریٹمنٹ پروگرام کو دوبارہ پی کے ایل آئی کی زیر نگرانی لینے کی ضرورت ہے، غریب عوام کے مفت علاج کے نظام پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے غریب مریضوں کے علاج کیلئے خصوصی فنڈ قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پی کے ایل آئی میں 50 فیصد مریضوں کا مکمل طور پر مفت علاج ہونا چاہئے، انہوں نے مخصوص رقم فوری طور پر مختص کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پی کے ایل آئی کے بورڈ آف گورنرز اور چیئرمین بورڈ آف گورنرز ڈاکٹر سعید اختر نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پی کے ایل آئی میں پیچیدہ سرجری کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اس وقت 41 فیصد مریضوں کا مکمل طور پر مفت علاج کیا جا رہا ہے، پی کے ایل آئی میں کیے جانے والے علاج کی کامیابی کا تناسب 95 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔