لاہور: (دنیا نیوز) صدر مملکت کی جانب سے الیکشن کی تاریخ دینے پر سینئر تجزیہ کاروں حسن عسکری، مجیب الرحمان شامی اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
سینئر تجزیہ کار حسن عسکری نے کہا کہ ایسا کرائسز پہلے کبھی پیدا نہیں ہوا، جنہوں نے اعلان کرنا تھا وہ کرنا نہیں چاہتے، اس لیے صدر نے اعلان کیا۔
حسن عسکری کے مطابق الیکشن کمیشن نے ٹال مٹول سے کام لیا، آئین کے اندر 90 دن کے اندر انتخابات کرانے کا واضح لکھا ہے، یہ معاملہ عدالت میں ہی جائے گا، میرا خیال ہے فیصلہ عدلیہ ہی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: صدر عارف علوی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی
اس حوالے سے معروف تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ صدر مملکت نے تاریخ دیدی ہے، اب دیکھتے ہیں الیکشن کمیشن کیا جواب دیتا ہے، لگتا ہے معاملہ عدالت میں ہی جائے گا، انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کیا ہو گا۔
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ بادی النظر میں صدر نے سیکشن 57 کا حوالہ دیا ہے، اٹھارویں ترامیم سے پہلے صدر تاریخ کا اعلان کرتے تھے، اٹھارویں ترامیم کے بعد گورنر تاریخ کا اعلان کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر علوی "آ بیل مجھے مار" والے کام نہ کریں، آئینی حد میں رہیں: رانا ثناء اللہ
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے سیکشن 57 کا جو حوالہ دیا وہ درست نہیں، صدر مملکت نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے، یہ بہت بڑا سیریس کیس ہو گیا ہے، فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی۔
کنور دلشاد نے کہا کہ صدر مملکت ایسا اقدام اٹھانے سے پہلے سپریم کورٹ سے رائے لیتے تو بہتر ہو جاتا، صدر مملکت کو چاہیے تھا وہ سپریم کورٹ ریفرنس بھیج دیتے۔