کوئٹہ: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو کے زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں بارکھان واقعہ کے تمام پہلوؤں اور دھرنے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں صوبائی وزیر میر نصیب اللہ مری، اراکین اسمبلی ثناء بلوچ، میر زابد ریکی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم شامل تھے، کمشنر کوئٹہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور پولیس حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: لسبیلہ دھماکہ، جاں بحق افراد کے ورثا اور متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کی منظوری
اے سی ایس داخلہ کی جانب سے اجلاس کو بارکھان میں رونما ہونے والے افسوسناک واقعہ پر بریفنگ دی گئی، کمشنر کوئٹہ اور ایس ایس پی آپریشنز کی جانب سے اجلاس کو دھرنا شرکاء سے ہونے والی بات چیت پر بارے آگاہ کیا گیا اور دھرنے کی شرکاء کی جانب سے پیش کیے جانے والے 6 مطالبات پر غور کیا گیا۔
اے سی ایس داخلہ کے مطابق وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر واقعہ کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ سے واقعہ کے ذمہ داروں کا تعین ہو سکے گا۔
اس موقع پر وزیر داخلہ میر ضیا لانگو نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا ہے کہ لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: مستونگ میں لیویز چیک پوسٹ پر حملہ، 2 اہلکار شہید
وزیر داخلہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ خان محمد مری کے دیگر مغوی بچوں کی جلد از جلد بحفاظت بازیابی کو یقینی بنایا جائے، ریاست مظلوموں کو انصاف فراہم کرنے کی اپنی ذمہ داری پوری کرے گی۔
اجلاس میں دھرنے کے شرکاء سے پُر امن طور پر دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی گئی، اجلاس میں دھرنے کے شرکاء سے حکومتی سطح پر مسلسل رابطہ رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔