اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی سینیٹ کے رہنما چک شومر کی قیادت میں امریکی سینیٹ کے وفد نے ملاقات کی۔
ملاقات میں دوطرفہ تعاون، شراکت داری اور تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا، اس کے علاوہ افغانستان، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال بھی زیر غور آئی، باہمی دلچسپی اور اہمیت کے متعدد امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کفایت شعاری پالیسی بارے فیصلوں کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے، شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پارلیمانی وفود کے تبادلے ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کیلئے ضروری ہیں، پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو 75 سال پورے ہونا ایک اہم سنگ میل ہے جو دوطرفہ تعلقات کے مستقبل کے لائحہ عمل کو ترتیب دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
وزیر اعظم نے ملاقات میں مضبوط اقتصادی شراکت داری قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ متحرک پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم پل کا کردار ادا کر رہی ہے، شہباز شریف نے سیلاب کے دوران پاکستانی عوام کے ساتھ تعاون اور یکجہتی پر امریکا کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نوجوان قرضے لے کر واپس، سرمایہ کار معاف کرواتے ہیں: وزیر اعظم شہباز شریف
شہباز شریف نے مزید کہا کہ امریکی کانگریس کشمیری عوام کے حقوق کیلئے آواز اٹھائے اور بھارت میں مسلم مخالف انتہا پسندی کی بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کرے، سینیٹر شومر نے وفد کی جانب سے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور پاک امریکا تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔