وزیر آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دو ججز صاحبان جن کے کہنے پر نوٹس لیا گیا اور ایک ذہن رکھتے ہیں وہ بھی ازخود نوٹس کیس کے بینچ میں شامل ہیں۔
گکھڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کیلئے الگ قانون اور پی ٹی آئی کیلئے الگ ہے، نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالا گیا، نیب کا کوئی ٹرائل ایسے نہیں چلا جو روزانہ کی بنیاد پر چلتا ہو، ہمارے سبھی لیڈرز کی کوئی جج سپریم کورٹ کا ہو یا ہائیکورٹ کا بیل لینے کو تیار نہیں ہوتا تھا۔
عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا جھوٹے مقدمات بنے تاریخ پر تاریخ دی جاتی تھی تب اور رویہ تھا، اب عدالتوں کا رویہ ایک طرف ہے جسے لاڈلے سے تشبیہ دی جاتی ہے، یہ ستم ظریفی ہے کیوں کہ اس شخص نے ماضی میں بڑے بڑے جرم کیے ہیں، وہ نظام عدل کی گرفت سے باہر ہے، عمران خان کو سپورٹ کرنے والے عدلیہ کی اہم پوزیشن پر بیٹھے ہیں۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا جسٹس اعجاز الاحسن پانامہ کیس اور نواز شریف کے دوسرے کیس سننے والے بینچ میں موجود تھے، دوسرے جج صاحب جن کی آڈیو آئی ہے، کل ٹی وی پر ان کے خاندانی ذرائع سے صفائیاں دی گئیں، یہ خاندانی ذرائع کیا ہوتے ہیں، کیا ہر کسی کو یہ سہولت ہے کہ وہ خاندانی ذرائع سے اپنی صفائی دے۔