ساہیوال: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ہماری سیاست کو وقتی طور پر نقصان ہوا ہے لیکن مسلم لیگ (ن) نے پاکستان کو سری لنکا بننے سے بچا لیا، اس سال الیکشن ضرور ہو گا لیکن اس سے پہلے نواز شریف کی سزائیں ختم ہوں گی اور عمران خان کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔
ساہیوال میں تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں روٹی 2 روپے کی چینی 50 روپے کلو، آٹا 35 اور گھی 140 روپے، بجلی 11 روپے فی یونٹ، پٹرول 65 روپے لٹر ملتا تھا، نواز شریف نے 22،22 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے نجات دلائی، آئی ایم ایف کا بوجھ عوام پر نہیں پڑنے دیا تھا، نواز شریف نے پاکستان کو موٹرویز، سی پیک دیا۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے مزید کہا کہ نواز شریف جب وزیر اعظم بنا تو پاکستان نے ٹیک آف کیا، نواز شریف کو جب جب نکالا گیا پاکستان نیچے کی طرف گیا، ملک سنبھلنے میں نہیں آ رہا، نواز شریف نے پاکستان کو ترقی کے راستے پر ڈالا، پاکستان کو گرہن کی طرح پاناما بینچ لگ گیا، پاناما بینچ میں بدنام زمانہ 5 ججز شامل تھے، پاناما بینچ کو نواز شریف برا لگتا تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف سے انتقام لینا تھا لے لیتے لیکن غریب کا چولہا کیوں بند کیا، ان کے بعد پاکستان سنبھل نہیں رہا، جواب دو پاناما بینچ والو، جنرل (ر) فیض حمید جواب دو، اگر آج آئی ایم ایف کے ہاتھوں ملک گروی پڑا ہے تو پاناما بینچ بنانے والے ذمہ دارہیں، عمران خان کا دوسرا نام فتنہ خان ہے، یہ پاکستان کا سب سے بڑا چور جس نے گھڑیاں تک نہیں چھوڑیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تکلیف تویہ ہے اس کو لانے والے جانتے تھے تباہی کا دوسرا نام ہے، اس کے پاس کردار اور کارکردگی نہیں تھی، تم نے نواز شریف کی نفرت میں پاکستان تباہ کر دیا، شرم کرو، مسلم لیگ کے پاس دو راستے تھے، یہ جاتے جاتے آئی ایم ایف معاہدہ پھاڑ گیا، اگر مسلم لیگ معاہدے کی پاسداری نہ کرتی تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ نواز شریف کو ان کا گند صاف کرنے کیلئے رکھا ہوا ہے، جواب دو، کب تک پاکستان یونہی دائروں میں چکر لگاتا رہے گا، جواب چاہیئں، ہے کوئی جو ملک میں انصاف کرے، یہ الیکشن کا سال ہے، الیکشن ہو گا اور انشاء اللہ ضرور ہو گا، الیکشن میں شیر بھاری اکثریت سے جیتے گا، الیکشن ہو گا لیکن پہلے انصاف ہوگا، الیکشن ہوگا لیکن پہلے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا، الیکشن ہوگا لیکن ترازو کے پلڑے برابر کیے جائیں گے۔