کراچی: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اگر اسلامی نظام قائم ہو جائے تو خواتین کو اپنا حقیقی معاشرتی مقام حاصل ہو سکتا ہے۔
اپنے ایک بیان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی خواتین کے حقوق کی بحالی کیلئے کردار ادا کر رہی ہے، ہم نے قانون بنایا ہے مگراس نظام پرعمل درآمد نہیں ہوتا، لاکھوں بچے سکول نہیں جا رہے، ذمہ دار بیوروکریسی، ججز، جاگیردار، سیاسی جماعتیں اور اشرافیہ ہیں، انہی لوگوں نے خواتین کو بھی ان کے حق سے محروم رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی اعتبار سے جو تنگی ہے وہ جاہلوں کی نہیں بلکہ پڑھے لکھے مغرب پرستوں کی وجہ ہے، ٹھیکیداری نظام کے تحت خواتین کام کرتی ہیں، ان کے حق کیلئے کوئی بات نہیں کرتا، دفتروں میں مرد اورعورت کی تنخواہ ایک جیسی کیوں نہیں ہوتی۔
حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی تمام مذاہب کی بات کرتی ہے، کوئی پوچھے تھر پارکر میں ہندؤں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، پیپلز پارٹی، ن لیگ یہ سب صرف باتیں کرتے ہیں، حقوق دینا نہیں جانتے، جماعت اسلامی نے خواتین کیلئے آمدن اور مائیکرو فنانسنگ پر کام شروع کر دیا ہے۔