کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو جب مشکل آتی ہے تو سندھ کارڈ، لاڑکانہ کی بات کرتی ہے، مسلم لیگ (ن) بھی پنجاب کی بات کرتی ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پریس کلب وقت پر الیکشن کرواتا ہے پر پاکستان کی حکومت اس سے قاصر ہے، عام پاکستانی ایوان میں نہیں بیٹھا بلکہ خاندانوں کی بالادستی قائم ہے، دنیا میں کبھی ملک ترقی نہیں کرتے پورا خطہ ترقی کرتا ہے، پاکستان آنے والے پاکستانیوں نے اپنی ساری علاقائی شناخت بھارت چھوڑ دی۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ کہا گیا ایم کیو ایم کے آنے سے لسانی فسادات شروع ہوئے، حقیقت یہ ہے کہ ایم کیو ایم کے آنے سے لسانی فسادات ختم ہوئے، اے این پی اور ہمارے درمیان ایک بہترین اور دوستانہ تعلق رہا ہے، ہمیں پاکستان پیپلز پارٹی سے کیے گئے معاہدے کے نتیجے کا اندازہ تھا، ہم نے پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے کیلئے ایک بڑے سیاسی کیپیٹل کا نقصان کیا۔
ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اندرون سندھ ہمارے لوگ سمجھتے ہیں ہمارا پی پی سے معاہدہ ہے جبکہ یہ محض مطالبات ہیں، ہمارے مطالبات کی فہرست میں لاپتا کارکن، مردم شماری ہیں، اپنے مطالبات کی بات کرنا بلیک میلنگ نہیں، ملک میں جتنے ٹرانسپرنٹ الیکشن کرائیں اتنی پولرائزیشن بڑھتی ہے، پولرائزیشن کی وجوہات کو تلاش کرنا ہوگا۔