لاڑکانہ: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 3 ججز ایک بار پھر پاکستان کو آمریت کی دلدل میں دھکیل دیں گے، آج بھی وقت ہے ہوش کے ناخن لیں، لارجر بینچ نہ بنا تو آئینی بحران کے باعث ایمرجنسی یا مارشل لگنے کا خدشہ ہے۔
لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں پکڑے گئے دہشت گردوں کو رہا کرایا گیا، گزشتہ حکومت کے فیصلوں کی وجہ سے آج پھر پاکستان دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے، مسلح افواج نے پہلے اور اب بھی دہشت گردوں کو شکست دے گی، 1973 کے آئین کی بنیاد بھٹو نے رکھی، آصف زرداری دور میں آئین کو بحال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے التواء سے متعلق مواد نہیں دیا: چیف جسٹس، انتخابات کیس کا فیصلہ محفوظ
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ڈکٹیٹروں کی اولاد تحریک انصاف کا حصہ ہے، 3 جج صاحبان کو سوچنا چاہیے کیا ہو رہا ہے، سپریم کورٹ کے ججز اپنے کردار سے ثابت کریں گے عدلیہ ہے یا ٹائیگر فورس بننا چاہتے ہیں، 3 ججز پر صرف اپوزیشن نہیں باقی ججز بھی اختلاف کر رہے ہیں، 9 رکنی بینچ اب 3 رکنی بینچ بن چکا ہے۔
وزیر خارجہ بلاول زرداری نے کہا کہ مناسب نہیں تھا یہی 3 ججز اس بینچ کی سماعت کرتے، جسٹس اعجازالاحسن اس بینچ کا کیسے حصہ ہیں، مناسب یہی ہے ایک لارجر بینچ بنا دیا جائے، اگر لارجر بینچ نہیں بنتا تو تاریخ عمر عطا بندیال کو معاف نہیں کرے گی، تخت لاہور کی لڑائی ایگو بن چکی ہے، تخت لاہور کے سیاسی مقابلے نے پوری سیاست کو یرغمال بنا لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عجلت میں فیصلہ سنایا گیا تو نہیں مانیں گے: اعظم نذیر تارڑ
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کوعمران خان کی مقبولیت کی کوئی فکر نہیں، پیپلز پارٹی الیکشن میں مقابلہ کرے گی، کسی کو 90 دن کی فکر نہیں، لوکل باڈی انتخابات میں بھی ہم نے خان کو شکست دی، ہمارے اتحادیوں کے الیکشن پر اعتراضات میں وزن ہے، سیلاب کی وجہ سے لوگ مشکلات کا شکار ہیں، سیلاب متاثرین کے پیسے کسی اور جگہ لگیں گے تو ہم بولیں گے۔