لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں لارجر بنچ نے عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ دوسری پٹیشن کس طرح سنی جا سکتی ہے، جس پر وکیل نے کہا کہ اس میں دو استدعا کی گئی ہیں۔
عدالت نے کہا کہ آپ پارٹی چیئرمین کو ہٹانے کے کس طرح متاثرہ فریق ہیں، جس پر وکیل نے کہا میں ایک ووٹر اور ملک کا شہری ہوں۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ کو اعتراض ہے تو کسی دوسری پارٹی میں چلے جائیں، آپ کی یہ پہلی پٹیشن ہے، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی یہ میری پہلی پٹیشن ہے۔
بعدازاں عدالت نے عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
کیس کا پس منظر
قبل ازیں درخواست شہری محمد جنید نے ایڈووکیٹ آفاق احمد کی وساطت سے دائر کی تھی، دائر درخواست میں عمران خان اور چیف الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن عمران خان کو این اے 95 میانوالی سے نااہل قرار دے چکی ہے، الیکشن کمیشن نے 7 دسمبر 2022 کو عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا، توشہ خانہ کے حقائق چھپانے پر الیکشن کمیشن نے 21 اکتوبر 2022 کو عمران خان کو نااہل قرار دیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ اس سے قبل نواز شریف کو بھی عدالت نااہل کر چکی ہے، جس کے بعد نواز شریف پارٹی صدر نہیں رہے، نااہلی کے بعد کوئی پارٹی ہیڈ نہیں رہ سکتا، الیکشن کمیشن سے رجوع کیا مگر عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت عمران خان کو چیئرمین تحریک انصاف کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔