اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ موثر قانون سازی کے لیے دانشوروں اور ماہرین کا تعاون ضروری ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں قائم تدوین کے زیر انتظام لیجسلیٹو ڈرافٹنگ کے ذریعے ملک بھر سے ٹریننگ حاصل کرنے والے انٹرن وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کی اولین ذمہ داری ہے جس کی انجام دہی کے لیے قوانین کے مسودوں کی تیاری کے مرحلے میں تحقیقی اور تکنیکی معاونت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں 76 ارب 50 کروڑ کے تین ترقیاتی منصوبے منظور
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ قومی اسمبلی وفاقی اور صوبائی سطح پر قانون سازی کے لیے اپنا ہرممکن تعاون فراہم کرنا چاہتی ہے، انہوں نے تدوین کے زیر اہتمام جاری پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا کہ دانشوروں، ماہرین قانون نویسی اور پارلیمنٹ کے درمیان تعاون عوامی فلاح و بہبود کے لیے موثر قانون سازی کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے تدوین کے زیر اہتمام انٹرن وکلاء کی قانون سازی اور ڈرافٹنگ میں لگن کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈرافٹنگ میں مہارت حاصل کر کے وہ ایک اعلیٰ وکیل اور جج بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عہدے کا حلف اٹھائے ایک سال مکمل، بڑے چیلنجز اور مشکلات کا سال رہا: شہباز شریف
راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ وہ ادارہ ہے جہاں پر عوام کی فلاح و بہبود کے لیے قانون سازی کی جاتی ہے، قانون سازی کے عمل میں ماہرانہ رائے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے تدوین کے زیر اہتمام ڈرافٹنگ میں ٹریننگ حاصل کرنے والے وکلاء کو سرٹیفکیٹ تقسیم کیے۔