لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کا سب کچھ بیرون ملک ہے تو یہ پاکستان کے کیسے فیصلے کر سکتا ہے، نواز شریف حکم دے رہا ہے کہ عمران خان کو نااہل کیا جائے۔
تحریک انصاف کے کارکنوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 2011 میں مینار پاکستان جلسہ دیکھ کر الیکٹ ایبل نے پی ٹی آئی میں آنا شروع کیا، نواز شریف آج تک مینار پاکستان میں جلسہ نہیں کر سکے، خیبرپختونخوا کا ریکارڈ ہے وہاں کے لوگ کسی جماعت کو دوسری بار حکومت نہیں بنانے دیتے لیکن تحریک انصاف نے پھر حکومت بنائی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کی گئی، ہم نے تب صرف چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا، چار حلقے کھلے تو ان میں دھاندلی ہوئی تھی، مسلم لیگ (ن) کا ریکارڈ ہے اپنے امپائروں کے بغیر میچ نہیں کھیل سکتے، اگر ای وی ایم آ جاتی ہے تو 90 فیصد دھاندلی ختم ہو جائے گی، دوسال کوشش کرتا رہا ای وی ایم کو لایا جائے، تمام جماعتوں اور ان کے ہینڈلرز نے نہیں آنے دی۔
عمران خان نے کہا کہ کرکٹ کی دنیا کا واحد کپتان ہوں جس نے نیوٹرل امپائر کھڑے کیے، یہ ہماری حکومت کو سلیکٹڈ کہتے رہے، ان کو چیلنج کرتا ہوں اسٹیبلشمنٹ تمہارے ساتھ کھڑی ہے تو آؤ الیکشن میں مقابلہ کرو، ضمنی الیکشن میں امپائر ساتھ ملا کر بھی ہار گئے، ان کو چیلنج کرتا ہوں بھاگو نہیں آؤ الیکشن کے میدان میں، نواز شریف پہلے مشرف دور میں بھاگا تھا، اب عدالت سے سزا ہوئی تو پلیٹ لیٹس اوپر کر کے باہر بھاگ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ معاشرے میں انصاف ہونے سے لوگ آزاد ہو جاتے ہیں، اگر انصاف ہو گا تو کوئی طاقت ور جرم نہیں کرے گا، برطانیہ میں شہزادوں کو بھی قانون توڑنے پر جرمانہ ہو جاتا ہے، جن معاشروں میں انصاف ہے وہاں محنت کرنے والے اوپر آتے ہیں، پاکستان کے سسٹم میں کرپٹ لوگ پیسہ بناتے ہیں، مغرب میں چوروں کو این آر او نہیں دیا جاتا بلکہ سزا ملتی ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ پیسے والے لوگ اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے ہیں، یہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے، جنرل (ر) باجوہ نے ان چوروں کو اپنی ایکسٹینشن کیلئے مسلط کیا، گزشتہ ایک سال میں 9 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں، پاکستانی سرمایہ کار بھی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، ملک کی خوشحالی کیلئے ایک چیز ہے انصاف۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے مزید کہا ہے کہ ہمیں انصاف کیلئے قربانیاں دینا پڑیں گی، انہوں نے 1100 ارب کی چوریاں معاف کرا لی ہیں، ان کو ڈر ہے کہیں عمران خان اقتدار میں نہ آجائے، یہ اپنی چوری بچانے کیلئے چیف جسٹس کے پیچھے پڑے ہیں، چیف جسٹس انصاف کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں، پاکستان کا سارا سسٹم غلاموں کا بن گیا ہے ہم آزاد نہیں ہیں۔
عمران خان نے کہا ہے کہ مجھ پر حملہ ہوا لیکن 3 طاقتوروں کیخلاف پرچہ درج نہیں کرا سکا، اپنی حکومت ہونے کے باوجود پنجاب میں پرچہ درج نہیں کرا سکا، طاقتوروں نے پکڑے جانا تھا انویسٹی گیشن کو ہی سبوتاژ کر دیا، اگر مجھے انصاف نہیں مل سکتا تو عام آدمی کو کیسے ملے گا، برطانیہ کی پولیس ناجائز کام کرتے ہوئے ڈرتی ہے، مجھ پر اب تک 145 کیسز درج ہو چکے ہیں، 40 دہشتگردی، 15 کریمنل کیسز درج کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کا پولیس والا یہ نہیں کہہ سکتا کہ اوپر سے حکم آیا ہے، برطانیہ میں پولیس والے کو کتے کو چھڑی مارنے پر چھ ماہ سزا ہوئی، ہمارے کارکنوں کے ساتھ جیلوں میں بدترین سلوک کیا جا رہا ہے، اعظم سواتی کو بچوں کے سامنے اغوا کیا گیا، علی امین گنڈا پور کے ساتھ جو سلوک ہوا کوئی مغرب میں سوچ بھی نہیں سکتا، میرے سکیورٹی چیف کو اٹھا کر لے گئے، جو معاشرہ طاقتور کو سزا نہیں دیتا وہ تباہ ہو جاتا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر ملک میں رول آف لا ہوتا تو اقتدار میں بیٹھنے والے ڈاکو پیسہ چوری نہیں کر سکتے تھے، لندن کے مہنگے فلیٹس پاکستان کے چوری کے پیسوں سے خریدے گئے، یہ مافیا ہے اداروں کو تباہ کرتے ہیں تاکہ کوئی چوری نہ روک سکے، شریف خاندان کا سارا ٹبر باہر بیٹھا ہے، وہ پاکستان صرف پیسے بنانے آتے ہیں، ایسا تو صرف بنانا ری پبلک میں ہوتا ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کا مستقبل صرف ایک ہے سب کو حقیقی آزادی کی جدوجہد کرنا ہوگی، جب تک ملک میں انصاف نہیں ہوگا خوشحالی، جمہوریت نا ہی آزادی ملے گی، دنیا میں ڈنمارک انصاف دینے میں پہلے نمبر پر ہے، پاکستان کا نمبر 129 واں ہے، اگر یہ چور اوپر رہ گئے تو پاکستان کا نمبر انصاف دینے میں 140 سے بھی اوپر چلا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ ملک سوائے تحریک انصاف کے کوئی ٹھیک نہیں کر سکتا، ایک کروڑ اوورسیز پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، اوورسیز پاکستانی اگر پاکستان میں سرمایہ کاری کریں تو کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، اوورسیز پاکستانی، پاکستان سے پیار کرتے ہیں، ان کی سرمایہ کاری کیلئے سہولیات دینا ہوں گی، اگر انصاف ہوگا تو اوورسیز پاکستانی ملک میں انویسٹ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اوپر بیٹھے چور نظام کو ٹھیک نہیں ہونے دیتے، جب تک ان کو الیکشن میں شکست نہیں دیتے تب تک کوئی تبدیلی نہیں آنے لگی، ملک تب آگے بڑھے گا جب انصاف کی حکمرانی آئے گی، الیکشن جیت کر سب سے پہلے انصاف کا نظام ٹھیک کریں گے، سرمایہ کاروں کو بیرون ملک ملنے والا ماحول دیں گے، میرا ایمان ہے تحریک انصاف کی 28 ویں سالگرہ پر ہماری حکومت ہو گی اور ملک اس دلدل سے نکل گیا ہوگا۔