آزاد کشمیر آئینی ترمیم سیاسی یا عوامی

Published On 04 May,2023 03:53 pm

مظفر آباد: (محمد اسلم میر) ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بل آخر وفاقی حکومت نے آزاد ریاست جموں و کشمیر کے لئے 4 ارب 70 کروڑ روپے سے زائد کے ترقیاتی فنڈز جاری کر دیے، مزید ساڑھے 12 ارب روپے رواں ماہ میں جاری کئے جائیں گے۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز سیکرٹری وفاقی وزارت خزانہ اور چیف سیکرٹری و سیکرٹری مالیات حکومت آزاد جموں و کشمیر کے درمیان اعلیٰ سطحی نشست بھی ہوئی، آج وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر چوہدری انوار الحق کے درمیان ملاقات متوقع ہے جس میں آزاد کشمیر کے مالیاتی مسائل کو حل کرنے کے لئے حتمی فیصلے کئے جائیں گے۔

ان ملاقاتوں سے قبل سوموار کو وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی تھی، وفد میں سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر، صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر شاہ غلام قادر، صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیرچوہدری محمد یٰسین، چوہدری لطیف اکبر،وزراء حکومت کرنل (ریٹائرڈ) وقار نور اور فیصل ممتاز راٹھور شامل تھے۔

ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال، مشیر وزیراعظم پاکستان برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ بھی موجود تھے، وزیراعظم پاکستان شہاز شریف نے چوہدری انور الحق کو آئینی اور جمہوری عمل کے ذریعہ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور انہیں ہر حوالے سے تعاون کا یقین دلایا۔

وزیرِ اعظم پاکستان نے آزاد کشمیر کے ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے مسائل جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی اور اس حوالے سے وفاق میں متعلقہ حکام کو ہدایات بھی جاری کیں۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے حکومت پاکستان ہر ممکن تعاون کرے گی، پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی آزادی اور حصول حق خود ارادیت کی جدو جہد میں ان کے ساتھ کھڑا ہے، حکومت پاکستان مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کے لیے اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت بھی جاری رکھے گی۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ بھارت اپنے غاصبانہ ہتھکنڈوں، ریاستی دہشت گردی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں وہاں کی حریت پسند عوام کی آواز دبا نہیں سکتا، 5 اگست 2019 بھارت کا غیر قانونی اقدام انسانی حقوق پر کاری ضرب ہے، اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کو اسکا نوٹس لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کی آزادی کی جدوجہد میں انکے ساتھ ہمیشہ شانہ بشانہ رہے گی، ہم نے ہر بین الاقوامی فورم پر کشمیریوں پر ہندوستان کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے آزاد جموں وکشمیر میں قائم کی گئی پی ڈی ایم حکومت کے رہنماؤں کی یہ پہلی باضابطہ ملاقات تھی۔

دوسری جانب وفاق کی طرف سے ترقیاتی رقم ملنے کے بعد حکومت آزاد جموں وکشمیر نے کابینہ کے خصوصی اجلاس میں 15 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دیدی ، اس ترمیم کے ذریعے آزاد جموں و کشمیر میں وزرا کی تعداد میں مختص شدہ حد ختم کردی گئی جسے اب منظوری کیلئے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، پندرہویں آئینی ترمیم کو اسمبلی میں پیش کرنے کے لئے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس رواں ہفتے میں طلب کئے جائے گا اور اس کے بعد سپیکر کا انتخاب اور وزرا کا حلف ہو گا۔

اس آئینی ترمیم کے لئے سوموار کی شام کو کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ‎وزیراعظم چوہدری انوار الحق کی زیر صدارت کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا ، جس میں سینئر وزیر کرنل (ر) وقار نور ،وزیر حکومت راجہ فیصل ممتاز راٹھور ،چیف سیکرٹری سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔

اب یہ مسودہ قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا ، کابینہ نے وزراء کی ایک گاڑی کے پٹرول اور ڈیزل کے استعمال کی حد 500 لیٹر کرنے کی منظوری دی جو پہلے لامحدود تھی ،کابینہ نے وزیراعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد سے جاری کئے جانے والے تمام احکامات کی بھی منظوری دی ہے، اس اجلاس میں آزاد جموں و کشمیر کی حکومت نے واضح کیا کہ قانون کی تشریح آئین میں لکھے گئے الفاظ کے مطابق ہو گی۔

اجلاس میں واضح کیا گیا ہے کہ کسی کو مرضی کی تشریح کی اجازت نہیں دی جا سکتی، حکومت نے آزاد جموں وکشمیر میں احتساب بیورو اور انسداد بد عنوانی کو فعال ادارہ بنانے کے لئے سینئر وزیر کی سربراہی میں کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔

وزیر اعظم انوارالحق نے کہاکہ تمام محکمے کفایت شعاری کو یقینی بنائیں ، آزاد جموں وکشمیر کے وسائل تحریک آزادی جموں و کشمیر اور بہتر حکمرانی پر خرچ کئے جائیں گے ،وزیراعظم ،وزراء ،چیف سیکرٹری اور سیکرٹریز پبلک سرونٹ ہیں، وہ عوام کے خادم بن کے رہیں، حالیہ بلدیاتی انتخابات کے ذریعے منتخب کئے گے عوامی نمائندوں کے ذریعے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کو یقینی بنا کر اختیارات کی مرکزیت کو ختم کیا جائے گا۔

حکومت نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ آزاد جموں وکشمیر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا از سر نو جائزہ لینے کے حوالے سے وزیر حکومت راجہ فیصل ممتاز راٹھور کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی اور کہا کہ‎ آزاد جموں وکشمیر کے لوگوں کی فلاح وبہبود ان کی اولین ترجیح ہے۔

ادھر پاکستان تحریک انصاف نے بھی گزشتہ شام مظفرآباد میں نامزد اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد کی رہائش گاہ پر پارلیمانی جماعت کا اجلاس طلب کر لیا اور اس اجلاس میں جو رکن اسمبلی شریک ہوا اسی کو پی ٹی آئی کا ممبر اسمبلی تصورکیا گیا اور جو ارکان اجلاس میں سے غائب رہے ان سے پی ٹی آئی نے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے 52 ارکان اسمبلی میں سے 31 کا تعلق پی ٹی آئی سے جن میں سے 12نے انوارالحق کی قیادت میں فارورڈ بلاک بنا کر پی ڈی ایم کی حمایت سے حکومت قائم کی تھی، یہ الگ بات ہے کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر تاحال 12 ممبران اسمبلی ساتھ بٹھا کر فارورڈ بلاک ظاہر نہ کر سکے۔

‎آزاد جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے محمد اسلم میر دنیا نیوز، روزنامہ دنیا مظفرآباد کے بیوروچیف ہیں، وہ صحافت کی مختلف اصناف کا 20 سال سے زائد عرصے کا تجربہ رکھتے ہیں۔