لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دی جانے والی مہلت ختم ہوگئی جس کے پیش نظر سکیورٹی ادارے الرٹ ہیں۔
حکومت نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے اور نگراں وزیراطلاعات نے گزشتہ روز زمان پارک میں مبینہ 40 شرپسندوں کی موجودگی کا الزام عائد کرتے ہوئے عمران خان کو ملزمان کی حوالگی کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرم پورہ پل پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ موجود ہے، جبکہ مال روڈ، کینال روڈ، انڈر پاس، دھرم پورہ روڈ اور ٹھنڈی سڑک بند کر دی گئی ہے۔
پنجاب حکومت نے گزشتہ روز زیرو ٹالرنس پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے پولیس کو شرپسندوں کے خلاف فری ہینڈ دینے کا اعلان کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اور سکیورٹی ادارے ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد کی حکمت عملی پر غور کر رہے ہیں۔
آئی جی پنجاب اور سی سی پی او لاہور نے پولیس کو الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے، پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ کے قریب کنٹینر پہنچا دیئے گئے ہیں اور علاقہ مکینوں کو شناخت کے بعد داخلے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
میڈیا کو عمران خان کی رہائشگاہ کے اندر بلا لیا گیا
دوسری جانب پنجاب حکومت کی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر ممکنہ آپریشن کے خدشے کے پیش نظر میڈیا کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر بلالیا گیا۔
زمان پارک میں واقع عمران خان کی رہائش گاہ میں میڈیا نمائندگان کو گھر کے بیرونی حصے، سکیورٹی اہلکاروں کے کمروں اور چھت تک رسائی دی گئی۔
رہائشگاہ کے اندر عمران خان کی ذاتی سکیورٹی کے علاوہ کوئی پارٹی کارکن یا رضا کار موجود نہیں جبکہ اندر واک تھرو گیٹ بھی لگایا گیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائشگاہ میں چھت پر روشن دانوں کے اوپر بلٹ پروف شیشے لگائے گئے ہیں۔