لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے شواہد موجود ہیں، دفاعی تنصیبات پر حملوں کا مقدمہ آرمی ایکٹ کے تحت فوجی عدالت میں چلے گا۔
دنیا نیوزکے پروگرام ’’آن دی فرنٹ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی میں چیئرمین پی ٹی آئی پیش ہوئے تھے جہاں سوال جواب ہوئے، جے آئی ٹی کےسوال جواب کوئی خفیہ دستاویزات نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب دینے کے بعد دستخط بھی کیے، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ان کے پاس شواہد نہیں، انہیں کسی نے بتایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر آباد حملے میں ایک ہی بندہ تھا جس نے فائر کیا، پولیس انویسٹی گیشن پبلک ڈاکیومنٹ ہے، کوئی بھی وکیل حاصل کرسکتا ہے، اگر چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس کوئی گواہ ہے تو بیان تو دیں، ملزم کے بیان کے بعد آج تک یہ کاؤنٹر بیان نہیں دلوا سکے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملزم نے 20 ہزار کا پسٹل خریدا اور پسٹل بیچنے والا بھی پکڑا گیا، ملزم نوید بالکل صحیح ملزم ہے، ملزم نوید کے فون کی فرانزک بھی موجود ہے، ملزم نے اپنے طور پر فائر کیا، ملزم نوید کےعلاوہ اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہوتے تو پیش کرتے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملے کے کیسز انسداد دہشت گردی عدالت میں چلیں گے، جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کے معاملے پر دو طرح کی انویسٹی گیشن ہو رہی ہے، آرمی کے افسران بھی انویسٹی گیشن کر رہے ہیں، کورٹ آف ٹرائل کے مطابق شواہد اکٹھے ہو رہے ہیں، سیکڑوں کی تعداد میں لوگوں کی شناخت کے عمل میں وقت لگے گا۔