کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائی کورٹ نے 9 مئی واقعات میں پی ٹی آئی کارکنان کی نظر بندی کا کیس جلد سننے کی استدعا مسترد کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں 9 مئی واقعات کے بعد پی ٹی آئی کارکنان کی نظربندی کے خلاف سماعت ہوئی، جس میں سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف عبوری چالان ابھی تک جمع نہیں ہوا۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزمان کے خلاف پولیس پیپرز طلب کر لیے ہیں۔
درخواست گزاروں کے وکیل کا موقف تھا کہ ملزمان کے خلاف کیس کا ریکارڈ اور پولیس پیپرز آچکے ہیں جن کے مطابق جاوید علی کو کورنگی سے حراست میں لیا گیا، بھائی کے بدلے دوسرے بھائی کو حراست میں رکھا جا رہا ہے، جن کا 9 مئی سے تعلق نہیں انہیں بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ سماعت کل تک ملتوی کریں یا جلدی کی تاریخ دی جائے، جس پرعدالت نے کہا کہ عبوری چالان اور پولیس رپورٹس آنے دیں پھر کیس سنیں گے، بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے مقدمے کی مزید سماعت 2 ہفتوں تک کے لیے ملتوی کردی۔