کراچی: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم اپنے ہمسایہ ملکوں سے پیچھے رہ گئے ہیں، ماضی کی حکومتوں، حالات کا دخل بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، بلیم گیم میں پڑنے سے سوائے نقصان کے کچھ نہیں ہو گا۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے زیر اہتمام ایکسپورٹ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا کماؤ شہر ہے اور تاجر پاکستان کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، ایکسپورٹرز کی کوششیں اور کاوشیں قابل تحسین ہیں، روشنیوں کے شہر کراچی گیٹ وے ٹو پاکستان ہے، تاجروں کا پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں قابل تحسین رول ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی صنعت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر سوچنا ہو گا، ایک طرف ہماری بجلی مہنگی، دوسری طرف بنگلہ دیش 100 فیصد کپاس امپورٹ کرتا ہے، خرابی صرف حکومتی اداروں میں نہیں اور جگہوں پر بھی ہے، بجلی چوری اہم مسئلہ ہے، یہ مسائل راتوں رات حل نہیں ہوں گے، اگر نیت میں خلوص ہے تو مسائل جلد حل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے ماہ ہماری ٹرم پوری ہورہی ، عوام کے مینڈیٹ سے نئی حکومت آئے گی: وزیراعظم
انہوں نے کہا ہے کہ تھر میں کول پاور پلانٹ لگنے سے کراچی کو فی یونٹ 29 روپے میں بجلی ملے گی، پیر والے دن اسلام آباد میرے ساتھ ملاقات کریں، چاہتے ہیں پاکستان کو مشکلات سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کریں، انشااللہ رواں سال کپاس کی ریکارڈ پیداوار حاصل ہو گی، گزشتہ سالوں میں کپاس کی پیداوار میں بے پناہ کمی ہوئی، پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکتا ہے اگر مل کر کام کریں گے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا ہے کہ الیکشن کے بعد جو حکومت آئے گی وہ معاشی پالیسیوں، زراعت کو آگے لیکر چلے گی، سولہ ماہ میں بہت سی مشکلات کا سامنا کیا، روس، یوکرین جنگ، عالمی سطح پر مہنگائی کا سامنا کیا، آذربائیجان سے معاہدہ کیا ہے ہر ماہ ایک کارگو آئے گا، کے فور کیلئے بجٹ میں 16 ارب روپے رکھے گئے ہیں، اگر کراچی والوں کو پانی نہ ملے تو اس سے بڑی بد قسمتی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کراچی میں پانی کا مسئلہ سب سے بڑا چیلنج ہے، اگر اللہ نے ہمیں موقع دیا تو کراچی میں پانی کے مسئلے کو ایک سال میں حل کر دیں گے، حکومت سرمایہ کاری، سہولت کاروبار دوست پالیسیوں سے معیشت بحالی میں سرگرم ہے، کراچی کے خراب انفراسٹرکچر کی بہت بات کی گئی ہے۔